"نجیب کو انصاف دو” مانو یونیورسٹی میں طلباء تنظیم کی احتجاجی ریالی ومظاہرہ
حیدرآباد: 15/ اکٹوبر- احمد سفیان قادری( صدر ایس آئی او، مانو یونٹ) حیدرآباد کیمپس کے مطابق15/اکتوبر کو ہی تین سال قبل ہندوستان کی نہایت ہی مشہور یونیورسٹی،جہاں آئے دن آزادی و حقوق کی بحث زیرِ موضوع ہوتی ہیں،جے این یو سے نجیب احمد کو غائب کیا گیا تھا۔ نجیب اے ایم یو کے فارغ اور جے این یو میں MSc میں زیرِ تعلیم تھے۔ گمشدگی کے ٹھیک ایک روز قبل اسے کچھ مخصوص فکر رکھنے والے شر پسندوں نے دھمکیاں بھی دی تھیں۔ گویا اسطرح سے مکمل منصوبہ بندی کیساتھ نجیب کو غائب کیا گیا ہے۔نجیب کی ماں فاطمہ نفیس امی نے گمشدگی کی رپورٹ پولس میں درج کرائی۔ ہنوز آج بھی کورٹ کے چکر کاٹ رہی ہیں۔مگر بے حس و نام نہاد حکمرانوں کے زیرِ اقتدار حکومت ایک ماں کو انصاف دلانے سے قاصر ہے۔
لیکن اس ماں کے حوصلے آج بھی اتنے بلند ہیں کہ وہ جہاں کہیں جاتی ہے تو کہتی ہے کہ "اگر میرا ایک اور بیٹا ہوتا تو میں اسے بھی حصولِ علم کے لیے جے این یو بھیج دیتی۔” اسی لئےوہ اس حادثے کے بہانے ملک کے نوجوانان سے اعلیٰ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنے کی اپیل کررہی ہے۔
جبر و ظلم کی بناء پر کی گئی نجیب کی گمشدگی کو لے کرہند کے طول و عرض میں مظاہرات کا سلسلہ جاری ہے۔کیونکہ یہ ایک واحد طالب علم کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی پوری طلبہ کمیونٹی پر اس کی ضرب پڑتی ہے۔ یہ ظالم سربراہان ملت اور ان کے چیلےمذہب و مسلک سے بالائے طاق ہرکسی پر ظلم و جبر کو رواں رکھتے ہیں۔ انکی دشمنی کسی خاص گروہ یا جماعت سے نہیں بلکہ انکی جنگ انسانیت کے خلاف ہے۔
اگر آپ بھی انسانیت کے ناطے مظلوم کے حق میں صدائے احتجاج بلند کریں گے تو یہ آپکے راستے کا روڑا بنیں گے۔ مگر ہم اہلِ حق و انصاف اسطرح کی حقیر دھمکیوں اور ظلم سے نہیں گھبراتے بلکہ ہمیشہ انصاف دینے اور دلانے کے لئے میدانِ عمل میں سرگرم رہیں گے۔
باطل سے دبنے والے وہ آسمان نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
جنرل سیکریٹری ایس آئی او محمداظہر الدین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو مختلف حوالوں اور بہانوں سے ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ نجیب کا معاملہ بھی کچھ اسی طرح سے ہے کہ مسلم طلبہ اور نوجوانوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کا مضبوطی اور اس مسابقتی تیاری کے ساتھ تعلیمی میدان اور دیگر شعبہ حیات میں نمایاں رول ادا کرتے ہوئے قائدانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر نجیب کے معاملے میں ہونے والی تمام تفتیش کار ایجنسیوں پر سوالات بھی اٹھائے۔
احتجاجی مظاہرے سے قبل ٹیپو چوک (ٹی پوائنٹ) سے باضابطہ طلبہ نے ریالی کی شکل میں ایڈمنسٹریٹیو بلاک سے ہوتے ہوئے باب العلم تک پہنچے جہاں پر یہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرہ کو مانو اسٹوڈنٹس یونین لیڈر عمر فاروق قادری نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں سابق مانو اسٹوڈنٹس یونین لیڈرعطاء اللہ نیازی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقعہ پرموجود طلباء نے جم کر نعرے بازی کی۔