پی ایم سی بینک گھوٹالہ، بینک کے ساتھ آر بی آئی بھی ذمہ دار
ساجد محمود شیخ میراروڈ
مکرمی!
پنجاب اینڈ مہاراشٹر کو آپریٹیو بینک آج کل سرخیوں میں ہے کیونکہ آ ربی آ ئی نے بینک میں پائی جانے والی بےضابطگی اور ریگولیٹری خامیوں کی وجہ سے کئی پابندیاں لگائی ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے۲۳ ستمبر کو بینک سے پیسہ نکالنے کی حد مقرر کردی ہے۔ پی ایم سی بینک نے ایک ہی کمپنی کو اپنے مجموعی قرض کا 73 فیصد دے دیا۔ جو بینکنگ کے ضابطہ کے خلاف ہے۔ اور اسے پوشیدہ رکھنے کے لئے ہزاروں فرضی کھاتوں کا استعمال کیا ہے۔
اس بیچ کھاتہ داروں کا بہت برا حال ہے اور پائی پائی کے محتاج ہوگئے ہیں ۔ اکثر بینکوں میں ایسے گھپلے ہوتے ہیں ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کو چاہیئے کہ بینکوں کی نگرانی کرے، تاکہ ایسے گھپلے نہ ہوں اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بینک ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اگر بینک ڈوبنے لگیں تو عوام کا بینکنگ سسٹم پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ انہیں یہ ڈر ستانے لگے گا کہ ہمارا سرمایہ بینک میں محفوظ نہیں ہے۔ حکومت کو بھی اِس معاملے میں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔