کرناٹک: انکم ٹیکس کے چھاپے میں تعلیمی ادارے سے 100کروڑ کی غیراعلانیہ آمدنی کا انکشاف، 8.82 کروڑ روپے کی املاک ضبط
تعلیمی ادارے چلانے والے ایک کاروباری گروپ کے یہاں چھاپے میں تقریباََ 100 کروڑ روپے کی غیراعلانیہ آمدنی کے ثبوت ملنے کے ساتھ ہی 8.82کروڑ روپے کی غیر اعلان شدہ املاک ضبط کی گئی ہے
کرناٹک میں انکم ٹیکس محکمہ نے تعلیمی ادارے چلانے والے ایک کاروباری گروپ کے یہاں کئی کمپلکسوں پر چھاپے مارے جس میں تقریباََ 100 کروڑ روپے کی غیراعلانیہ آمدنی کے ثبوت ملنے کے ساتھ ہی 8.82 کروڑ روپے کی غیر اعلان شدہ املاک ضبط کی گئی ہے۔
انکم ٹیکس محکمہ نے جمعہ کو یہاں جاری بیان میں یہ اطلاع دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 9اکتوبر کو یہ چھاپہ مارا گیا تھا۔ اس تنظیم کے ذریعہ 185سیٹوں پر اوسطاََ پچاس لاکھ روپے سے لیکر65لاکھ روپے تک کا ڈونیش لینے کے بھی ثبوت ملے ہیں۔ میڈیکل کالج چلانے والے اس گروپ نے تعلیمی شعبہ سے آئے پیسہ کو ریئل اسٹیٹ میں بھی لگایا ہے۔
جانچ کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ اس گروپ نے حوالہ کے ذریعہ پیسہ ریلٹی کاروبار میں لگایا ہے۔ گروپ کے احاطوں سے اب تک 4.22کروڑ روپے کی ؎غیراعلانیہ نقدی برامد ہوئی ہے جس میں اس کے چیف ٹرسٹی کے یہاں سے ملے 89لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔ اس معاملہ کی جانچ ابھی جاری ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس عہدیدار اس وقت تمارکو میں سینئر کانگریس لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی جی پرمیشورا کی ملکیت میں سدھارتھا گروپ آف انسٹی ٹیوشن میں تلاشی اور قبضے کی کاروائیاں کی۔
ٹمکوورو میں چار رکنی ٹیم سری سدھارتھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور سری سدھارتھہ فرسٹ گریڈ کالج میں بھی تلاشی لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اہلکار بنگلورو I-T سیل سے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کولار میں کانگریس کے سینئر رہنماء آر ایل جلپا کے زیر ملکیت تعلیمی اداروں کے ایک گروپ پر بھی چھاپے مارے گئے۔ آئی ٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ افراد سرچ اینڈ ضبطی کی کارروائیوں کا نشانہ نہیں تھے لیکن یہ آپریشن مخصوص معلومات کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کے خلاف تھے۔
یہ چھاپہ کرناٹک کی قانون ساز اسمبلی کے جمعرات کو تین روزہ اجلاس کے لئے بلائے جانے کے چند گھنٹوں پہلے کیئے گئے ہیں۔ چونکہ اپوزیشن کانگریس نے “انتقام کی سیاست” کا الزام لگایا ہے، توقع ہے کہ اجلاس طوفانی ہوگا۔
ڈاکٹر پرمیشورا نے کہا ” مجھے پتہ چل گیا ہے کہ سدھارتھ گروپ پر چھاپہ مارا جارہا ہے۔ اگر انہیں کوئی غیر قانونی چیز محسوس ہوتی ہے تو I-T کو کوئی کارروائی کرنے دیں۔ لیکن اگر ہم سیاسی طور پر اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو ہم اس کا جواب دیں گے ۔“
قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ، سدرمامیاہ نے کہا کہ ان چھاپوں کے انداز سے یہ واضح ہے کہ صرف کانگریس قائدین کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ، “بی جے پی کانگریس اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لئے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔”