تازہ خبریںخبریںعالمی

عصمت دری کے الزام کے بعد منصفانہ چھان بین کے لیے نیپال پارلیمنٹ اسپیکرمہارا نے اپنےعہدے سے دیا استعفیٰ

نیپال کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کرشن بہادر مہارا نے پارلیمنٹری سکریٹریٹ میں کام کرنے والی ایک خاتون کےعصمت دری کے الزام لگانے کے بعد منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔کٹھمنڈو پوسٹ نے مسٹر مہارا کے استعفی کے حوالے سے کہا ہے کہ ، ’’میں اخلاقیات کی بنیاد پر استعفیٰ دے رہا ہوں جو آج سے موثر ہوگا تاکہ میڈیا میں آنے والے الزامات کی منصفانہ چھان بین ہوسکے جو میرے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔‘‘

مسٹر مہارا نے حکمران نیپالی کمیونسٹ پارٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد استعفیٰ دے دیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان سے اسپیکر اور رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفی دینے کے لئے کہا جائے گا۔ اگرچہ وہ رکن پارلیمنٹ بنے رہیں گے۔

واضح ر ہے کہ سکریٹریٹ میں کام کرنے والی ایک خاتون نے اتوار کے روز مسٹر مہارا پر عصمت دری کا الزام عائد کیا تھا۔ اس نے میڈیا کو بتایا کہ مسٹر مہارا شراب کے نشے میں اس کے گھر آئے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ ان کے وہاں سے جانے کے فوراً بعد اس نے فون کرکے پولیس کو مطلع کیا اور اس معاملے سے آگاہ کیا۔ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور تصاویر کھینچ کر اس سے پوچھ گچھ کی۔تاہم پولیس نے بتایا کہ اس خاتون نے ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کرائی ہے۔ مسٹر مہارا نے ابتدا میں تمام الزامات کی تردید کی تھی اور انھیں اپنی شبیہہ کو داغدار کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!