گاندھی جی
از:۔ میربیدری، بیدر۔ کرناٹک
(گاندھی جی کے 150ویں یومِ پیدائش 2/اکٹوبر2019 کے موقع پر)
باپو باپو کہتے کہتے
سوکھتی ساری زبانیں تھیں
اور تمہارے قاتل پر
لعنت بھیجی جاتی تھی
نوٹوں پر تصویر تمہاری اور
چوراہوں پہ مجسمے نصب تمہارے تھے
ہردیوارِ دفتر پر
تصویر آویزاں رہتی
باپو تمہارے آخری دو الفاظ
یعنی وہ ”ہے رام“
بھار ت میں سب کو
کرتے تھے حیران
اور عقیدت کرتی تھی تم کو پرنام
لیکن اب
باپو سے چھٹکارا پانے کی چاہت
بھارت کو ہوئی ہے
کون سی یہ گھڑی ہے؟
دیکھ چکابھارت دنیا ساری
یاکہ بندگلی میں کھڑے ہوکر
بوٹیاں اپنی نوچتے نوچتے یوں
سوچ رہاہے کہ
”دوسراباپ کہاں سے آگیا ہے“
فتنہ ہے یا کہ دھوکا ہے
جس کو ایک سوتیس کروڑ افراد سے کرنے کی
افواہیں ہیں یا
امریکی اک فیصلہ ہے؟
”اب تم باپو نہیں
دیش نکالا کردیا ہے“
کیا یہ ممکن ہے؟
افواہوں سے کوئی ملک نہیں چلتا
گولی ماردینے سے باپ نہیں مرتا
باپ کا انت نہیں ممکن
پاپ کا انت ہوکے رہے گا٭