مہاتما بسویشور حلال روزی کمانے کی ترغیب دی اور نابرابری کو مٹانے کی ہر دم کوشش کی: جگناتھ پاٹل
بسواکلیان: 11/ستمبر۔(کے ایس) مہاتما بسویشور ایک مہان انسا نیت نواز شخصیت کے مالک تھے وہ راجہ بجلا کے زمانے میں بحثیت وزیر فا ئز تھے۔انہوں نے اپنی وزارت کو خیر آباد کرکے لنگایت سماج کے بنیاد قا ئم کی اور وہ ملک میں اپنے و یچار کو پھیلانے کی کوشش کی۔ ان کے ویچار یہ تھے انسا نوں کو کام کاج کر کے حلال روزی کمانا اور چھوت چھات بھید بھاؤ، امیر غر یب کے فر ق کو ختم کرنے کی ان کی کوشش رہی تھی۔ان خیالات کا اظہار جگناتھ پٹیل کولکتہ نے بسواکلیان میں جی جا ماتا اسکول قر یب بس اسٹانڈ میں عوام کے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہاتمابسویشور جی نےبھگیا واڑی میں جنم لیا،بسواکلیان میں راجہ بجلا کی وزارت کے ذریعہ ملک و قوم کی مدد کی، بلخصوص بسواکلیان میں چھوت چھات کو بہت بڑھاوا دیاگیا تھا اس کے خاتمے کے لیے لنگایت سماج کی بنیاد ڈا لی اور انو بھو منٹپ میں انہوں نے مختلف سماجی برا ئیوں کو ختم کر نے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد عمل میں لا یا۔جس سے تمام مذہبوں کے ویچاروں کو سمجھا اور اپنے ویچار پیش کیے انہوں نے تمام انسا نیت کو اچھے ویچار کے ذریعہ مقبو لیت حا صل کی۔
ایم جی مولے نے پروگرام کی صدارت کی اورپر وگرام کی کا روائی چند رکانت ٹیچر نے چلا ئی۔جے پٹیل نے اپنی تقر یر جاری رکھتے ہو ئے کہا کہ مہا تما بسوا یشور نے انسا نیت کے لئے جو راہ چنی تھی حقیقی معنوں میں اگر ان ویچاروں کو موجودہ دور میں لا گو کیا گیا تو ملک میں امن شانتی خو ش حالی حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہو ں نے مزید بتا یا کہ مہا تما بسو یشور نے جو کام انجام دیا ہے میر ی نظر میں ایسی دو سری کوئی شخصیت نظر نہیں آتی۔اس خصوص میں ارو ند جٹٹی،پنچ کمیٹی صدر بسواکلیان نے مختلف سا معین کے سوا لات کے جوا بات دیتے ہو ئے بتایا کہ بسوا اننا ایک مہان شخصیت تھے اور انہوں نے اہم قر با نیا ں دیتے ہو ئے سماج سد ھار کے لئے کمر بستہ تھے۔انہوں نے اپنے زرین خیالات اور ایک خدا کو ما ننے کی تعلیم دی۔ان کا ماننا تھا کہ جب بندہ خدا کے رنگ میں رنگ جائے تو بھوگوان ہمارے ساتھ ہوتا ہے اس لیے بلا مذ ہب و ملت ہم کو انسا نیت کی راہ کو اپنا نصب العین بنالینا چا ہیے انھوں نے بتایا کہ اسلام بھی ایک اچھا مذ ہب ہے جس میں امن شا نتی کا درس دیا گیا۔
اس مو قع پر جناب میر اقبال علی(KSUWJF) مقامی صدر، خوا جہ سرتاج الدین، نعیم الدین جابکسوار، اکرام الدین کھادی وا لے نے اروند جٹٹی اور جے پاٹل صوفی سنتھ سماج کے حامل شخصیت کو مقدس قرآن کا تحفہ دیا۔ اس خصوص میں اروند جٹٹی، پنچ کمیٹی صدر بسواکلیان ایم جی مولے، بی نارائین راؤ، جے پا ٹل کلکتہ، صحا فی حضرات اور دیگر موجود تھے۔