ضلع بیدر سے

آج انجمن حسینی ایرانیان بیدر کی جانب سے علم مبارک شہدائے کربلا کاجلوس اورخونی ماتم

بیدر: 9/ستمبر (وائی آر)انجمن حسینی ایرانیان بیدر کی جانب سے آج 10/ستمبر مطابق10/محرم الحرام یوم ِ عاشورہ کوعلم مبارک شہدائے کربلا کاجلوس نکالاجائے گا جو امام بارگاہ، ایرانی گلی بیدر سے نکلے گا، موہن مارکیٹ، کے ای بی راستہ سے ہوتاہوا واپس امام بارگاہ پہنچے گا۔ اس دوران خون کا ماتم کیاجاتاہے، زنجیرمارتے ہیں، سینے پر بلیڈ چلائی جاتی ہے اور سرپر ”قم“ مارتے ہیں۔

یہ باتیں جناب خان بہادرضلع صدر ورلڈ ہیومن رائٹس کونسل بیدر نے صحافیوں کو بتائیں۔ خان بہادر خود ایرانی النسل ہیں اور بیدر کی ایرانی گلی کے رہائشی ہیں۔ انھوں نے امام بارگاہ لے جاکر وہاں موجود عَلَم کاتعارف کراتے ہوئے کہاکہ یہاں جناب عباس کا عَلَم ہے۔ 7/ویں محرم کو اس کو بنایاجاتاہے۔ اور 40ویں کے بعد یہیں آسود ہ کردئے جاتے ہیں۔7ویں محرم ہی کو انگارپر چلاجاتاہے۔

انھوں نے بتایاکہ کربلا سے امام حسین علیہ السلام کے مزار کی شبیہ لائی جاتی ہے کیونکہ مزار کی شبیہ وہیں بنتی ہے کہیں اور نہیں بنتی۔موصوف نے بیدر کے امام بارگاہ کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ بیدر میں جس وقت یوسف علی سردار ہمارے قائد تھے اس وقت یہ امام بارگاہ بنایاگیاتھا۔ تہہ خانے میں 4/سالہ بی بی سکینہ کی شبیہ کا تعارف کرواتے ہوئے کہاکہ 6ماہ کے علی اصغر علیہ السلام کایہ جھولا ہے جس کو چاندی سے بنا یاگیاہے اور اس تہہ خانہ میں رکھاہے۔ امام بارگاہ جہاں مسجد امیرالمؤمنین علی بن ابیطالب وعزاخانہ فاطمۃ الزھرا ہے، کے بارے میں بتایاکہ یہاں جو ایرانی بھائی نمازپڑھتے ہیں وہ دائروی انداز کی ٹھیکریوں پرسجدہ کرتے ہیں۔ یہ دراصل کربلا کی خاک ِ شفا ہے جہاں سے بیدر لائی گئی ہے۔

خان بہادر نے بتایاکہ امام بارگاہ کے احاطہ میں جو ”مشکیزہ سکینہ“ ہے اس میں پانی ڈال کر رکھاجاتاہے۔ یہ پانی مریضوں کے لئے شفا ہے۔ یہ بھی شبیہ ہے۔ یزیدکی جانب سے 7محرم سے 10/محرم تک نہرفرات پر امام حسین علیہ السلام اور ان کے خانوادہ پر پانی بند کردیاگیاتھا۔ جس وقت سکینہ کے لئے پانی لینے فرات پر گئے تھے اس وقت کی یاد ہے۔ موصوف نے آج 9/محرم کے جلوس کی بابت بتایاکہ آج کاجلوس چھتری تک نکالاگیا اور ہر سال یہ عمل ہوتاہے۔

10/ویں محرم کا جلوس آخری جلوس ہے۔ بعدنماز ظہر نکلے گا، خون کاماتم کرتاہوا واپس بارگاہ آئے گا۔ یکم محرم تا 10/محرم ایرانی بھائیوں کے گھروں میں چولہا نہیں جلتا۔اجتماعی طورپر دیگیں چڑھائی جاتی ہیں اوراسی سے کھانا ہر ایک گھر پہنچتاہے۔ ایرانی گلی یکم محرم سے سیاہ پرچموں اور سیاہ بیانروں سے سجادی جاتی ہے۔ جگہ جگہ اشعار بھی لکھے ہوئے ہیں۔ ایک مقام پر لکھا ہے۔ جنابِ فاطمہ زھر اکے چین آجاؤ::صدائیں دیتا ہے بھارت حسین آجاؤ۔ ایک اور مقام پر امام خمینی کا مقولہ بھی درج تھا۔

جبکہ مردوخواتین کے علاوہ چھوٹے چھوٹے بچے سیاہ لباس میں ملبوس تھے۔ اور انھوں نے اپنے سروں پر ”لبیک یاحسین ؑ“ تحریر کردہ پٹی باندھ رکھی تھی۔ واضح رہے کہ ایرانیوں سے ملی ایک اطلاع کے مطابق یہاں بیدر میں ان کے 200مکانات ہیں۔ اور ایک اندازے کے مطابق 800تا1000افراد رہتے بستے ہیں اور کل یعنی 10ویں محرم کے جلوس میں ظہیرآباد، گلبرگہ، پرلی ویجناتھ، اور بنگلور وغیرہ مقامات سے ایرانی بھائی بصد احترام شرکت کے لئے آتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!