الماس فاؤنڈیشن بیدر کے تحت وطن سے پیار پروگرام کاکامیاب انعقاد
بیدر: 28/اگست(وائی آر)بیدر شہر کے الماس فاؤنڈیشن اسکول کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان پروگرام27/اگست کو بعنوان”وطن سے پیار“ کا انعقاد عمل میں آیا۔اس پروگرام کی صدارت مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی سرپرست الماس فاؤنڈیشن اسکول نے کی جس میں مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے مولانا مفتی عبدالمقتدر حالمقیم امریکہ‘مسٹر دیانند سرا ایس آئی ٹرافک پولیس اسٹیشن بیدر‘ڈاکٹر ویجیناتھ صدر پنڈت متھراج گوائی‘اور نینا گوڑا سماجی خدمات گار برائے خواتین بیدر نے شرکت کی۔
مہمانِ خصوصی جناب مولانا مفتی عبدالمقتدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام کبھی بھی ظلم کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی مظلوم بننے کی اجازت دیتا ہے۔ہم اس ملک میں کرایہ دار نہیں ہیں‘ہم یہاں مکان دار ہیں۔انھوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو بتلائیں حق کیا ہے‘انصاف کیا ہے‘ہمارے مرنے کا ایک دن معین ہے مرنا ہے بہترین موت وہ ہے جو وطن اور دین کیلئے ہو‘ہمارے بڑوں نے بزرگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں‘ہندوستان وہ عظیم ملک ہے دنیا کے پہلے حاجی حج کرنے کیلئے یہیں سے گئے تھے اور وہ آدم ؑ ہیں۔ہم سب یہ عہد کریں کہ ہندوستان کے قانون کا احترام کرتے ہوئے مسلم رہ کر اس ملک میں جئیں گے اور کبھی بھی اپنے ایمان،دین اور وطن کا سودا نہیں کریں گے۔
مولانا محترم نے کہا کہ آج مجھے بہت خوشی ہوتی اگر میں بیدر آتا اور الماس اسکول نہ آتا تو سفر ادھورا رہتا۔انھوں نے کہا کہ مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی کی سرپرستی میں اس مدرسہ نے صرف ایک سال کے عرصہ میں بہت ترقی کیا ہے۔ بچوں نے بہت اچھا پروگرام پیش کیا۔ انھوں نے بچوں کے تعلیمی مُظاہرہ پر بہت سی دعاؤں سے نوازا۔
مسٹر دیانند سرانے اسسٹنٹ سب انسپکٹر ٹرافک پولیس اسٹیشن بیدر اپنی پوری ٹیم کے ساتھ پروگرام میں تشریف لائے تھے،نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطن سے پیار کے عنوان سے اس عظیم الشان پیمانے پر منایا گیا جس میں بچے فوجی لباس میں وطن سے بے انتہا محبت کو پیش کیا جسے دیکھ کر ہر ہندوستانی کی دلمیں وطن سے محبت کے تئیں جذبہ پیدا ہوتا ہے۔بچوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ تمام ہندوستان وطنِ عزیز کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیں گے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ویجیناتھ صدر پنڈت متھراج گوائی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ وہ نابینا بچوں کی خدمات کیلئے کام کرتے ہیں۔اسکول ہذا کے بچوں نے نابینا بچوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کو اس پروگرام میں عملی طورپر کرکے دکھایا یقینا میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ اگر نابینا بچوں کیلئے ہر انسان کے اندر ہمدردی اور خلوص پیدا ہوجائے تو وہ بھی ہم جیسے افراد کے ساتھ خوشی سے اپنی زندگی بسر کرسکتے ہیں۔وہ بچوں کے پروگرام کو دیکھ کر بہت زیادہ مغلوب ہوگئے اور ان کی آنکھیں آبدیدہ ہوگئیں۔انھوں نے تقریباً روتے ہوئے کہا کہ ہم نابینا لوگوں کو اتنی عزت و مقام نہیں دیتے جو آج الماس فاؤنڈیشن کے بچوں نے ایک پیغام کے ذریعے ہم سب کی انسانیت کو جھنجھوڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حصولِ تعلیم میں معذوری کوئی رکاؤٹ نہیں بنتی۔اللہ کچھ لیتا ہے تو کچھ دیتا بھی ہے۔اپنی زندگی سے کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے۔مجھے اس پروگرام میں مدعو کرنے پر مدرسہ ہذا کے انتظامیہ کاشکر گذار ہوں۔
مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی ہمارے یہاں بھی آتے ہیں اور ہماری انھوں نے بہت مدد کی ہے۔نینا گوڑا خاتون سماجی کارکن جو ایک خواتین کے لئے فلاح و بہبودپر مبنی تنظیم چلاتی ہیں۔ انھوں نے بھی بچوں کے پروگرام سے بہت زیادہ متاثر ہونے کی اپنے خطاب میں بات بتائی۔
مولانامفتی غلام یزدانی اشاتی سرپرت الماس فاؤنڈیشن اسکول نے صدار تی خطاب کیا۔ اس پروگرام میں الحاج محمدظہور الدین، الحاج محمد فیاض الدین کے جی این۔حیدر سی آر پی‘مفتی عبدالصمد‘اوردیگر شریک رہے۔