ارون جیٹلی: دنیائے فانی کوالوداع کہہ دیا
نئی دہلی: سابق وزیر خزانہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی کا سنیچر کو یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال ہوگیا۔ وہ 67برس کے تھے۔ بالآخر سابق مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی نے ہمیشہ کے لیے آنکھیں موند لیں۔
گزشتہ کئی دنوں سے ایمس میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے بی جے پی کے مشہور و معروف لیڈر ارون جیٹلی نے ایمس اسپتال میں 12 بج کر 7 منٹ پر آخری سانس لی۔
ان کے انتقال کی خبر سے ان کے اہل خانہ و شیدائیوں مین غم و اندوہ کی لہر پھیل گئی ہے۔ جیٹلی کے انتقال کی خبر پھیلنے کے بعد سیاسی و سماجی لیڈروں کے ذریعہ تعزیت کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔
ان کے کنبہ میں ان کی بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ وہ 9اگست سے ایمس میں داخل تھے۔ ان کی پیدائش 1952 میں دہلی میں ہوئی تھی اور 1974میں انہوں نے سیاست کی شروعات کی تھی۔
واجپئی حکومت کے دوران انہیں 13 اکتوبر 1999کو اطلاعات و نشریات کا وزیرمملکت (آزادنہ چارج) مقرر کیا گیا۔ انہیں وزیر مملکت برائے سرمایہ کشی (آزادانہ چارج)بھی مقرر کیا گیا۔ مودی حکومت کی پہلی مدت کار میں وہ وزیر خزانہ بنے تھے۔
مسٹر جیٹلی 1982میں جموں وکشمیر کے سابق وزیر خزانہ گردھاری لال ڈوگرہ کی بیٹی سنگیتا کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ گئے تھے۔ مسٹر جیٹلی کے کنبہ میں بیوی، بیٹا روہن اور بیٹی سونالی ہیں۔
مختلف قائدین نے اظہارِ تعزیت کے پیغامات کے ذریعہ خراج پیش کیا۔
صدر رام ناتھ کووند: صبر و وقار کے ساتھ طویل علالت سے لڑنے کے بعد ارون جیٹلی کے انتقال سے انتہائی رنجیدہ۔ ایک شاندار وکیل، ایک تجربہ کار پارلیمنٹیرین، اور ایک ممتاز وزیر، اس نے ملک کی تعمیر میں اپنا بھر پور رول ادا کیا۔
شری ارون جیٹلی انتہائی شائستگی ، جذبے اور مطالعے کی تفہیم کے ساتھ انتہائی سخت ذمہ داری نبھانے کی ایک انوکھی صلاحیت رکھتے تھے۔
ان کا انتقال ہماری عوامی زندگی اور ہمارے دانشورانہ ماحولیاتی نظام میں ایک بہت بڑا خلا ہے۔ ان کے اہل خانہ اور ساتھیوں سے تعزیت۔
وزیراعظم نریندر مودی: ارون جیٹلی جی ایک سیاسی دیو ، بڑے دانشورانہ اور قانونی شعبے کے مالک تھے۔ وہ ایک واضح رہنما تھے جنھوں نے ہندوستان میں دیرپا شراکت کی۔ ان کا انتقال بہت افسوسناک ہے۔زندگی سے بھرپور ، عقل و فطر ، مزاح اور کرشمہ کے ایک عظیم احساس ، ارون جیٹلی جی کو معاشرے کے تمام طبقات کے لوگوں نے سراہا۔ ہندوستان کے آئین ، تاریخ ، عوامی پالیسی ، نظم و نسق اور انتظامیہ کے بارے میں ناقابل فہم علم رکھنے والے وہ کثیر جہتی تھے۔
ارون جیٹلی جی کے انتقال سے ، میں نے ایک قابل قدر دوست کھو دیا ہے، جسے میں کئی دہائیوں سے جاننے کا اعزاز حاصل کرتا ہوں۔ معاملات پر ان کی بصیرت اور معاملات کے بارے میں اعلٰی تفہیم بہت کم متوازی تھے۔ وہ اچھی طرح سے زندہ رہے ، ہم سب کو بےشمار خوش گوار یادوں کے ساتھ چھوڑ گئے۔ ہم اسے یاد رکھیں گے!
مودی نے ارون جیٹلی کی اہلیہ سنگیتا جی کے ساتھ ساتھ بیٹے روہن سے بھی اظہار تعزیت کیا۔ اوم شانتی۔
ارون جیٹلی کے انتقال پر کانگریس کا اظہارِ غم
ارون جیٹلی کی موت کی خبر ملنے کے بعد کانگریس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ’’ارون جیٹلی کے انتقال کی خبر سے ہمیں بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ان کے اہل خانہ کے تئیں ہماری ہمدردی ہے۔ غم کے اس وقت میں ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔‘‘
وزیرداخلہ امیت شاہ: ارون جیٹلی کی موت سے مجھے شدید رنج ہے، جیٹلی کا جانا میرے لئے ذاتی نقصان ہے۔ ان کی حیثیت سے، میں نہ صرف تنظیم کا ایک سینئر رہنما بلکہ اس خاندان کا ایک لازمی رکن بھی کھو چکا ہوں، جس کی حمایت اور رہنمائی مجھے برسوں سے ملتی رہی ہے.
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ : میرے دوست اور انتہائی قابل قدر ساتھی ارون جیٹلی کے انتقال سے گہرا رنجیدہ ہوں۔
وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن: شری ارون جیٹلی کے نقصان کو کوئی الفاظ بیان نہیں کرسکتے ہیں۔
ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لئے ایک رہنما ، ایک رہنما اور اخلاقی مدد اور طاقت۔ اس سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ایک عمدہ بڑے دل والا شخص۔ ہر کسی کی مدد کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا۔ اس کی ذہانت ، بداخلاقی ، چستی کا کوئی مماثلت نہیں ہے۔
اروند کیجریوال: سینئر رہنما ش ارون جیٹلی جی کا غیر وقتی انتقال انتقال قوم کے لئے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ قانونی حکمت عملی اور ایک تجربہ کار سیاسی رہنما، جس کو حکمرانی کی مہارتوں کے لئے جانا جاتا ہے، ملک انہیں کبھی نہیں بھولے گا۔ غم کے اس لمحے میں یہ خیالات اور دعائیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ۔