سیاسیمضامین

متحدہ عرب امارات کا یہ فیصلہ کیا کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف نہیں!

محمد خالد داروگر، دولت نگر، سانتاکروز، ممبئی

مودی حکومت نے کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے نام پر کشمیر کو انسانی جیل میں تبدیل کر دیا ہے اور اس بہانے کشمیر کو پوری دنیا سے کاٹ کر رکھ دیا گیا ہے۔ کشمیر میں اب کیا کچھ ہورہاہے اس کا علم مودی حکومت کے سوا کسی کو معلوم نہیں ہے اور یہ بڑی تشویشناک صورتحال ہے جس سے کشمیر کے مسلمان گزر رہے ہیں۔

وہاں کی صورتحال کا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اقوام متحدہ سے تعلق رکھنے والے حقوق انسانی کے 5/ماہرین جو مختلف شعبوں کے ذمہ داران بھی ہیں ڈیوڈ کے، مشیل فورسٹ، کلیمنٹ نیالیٹ سوسی، ایگنس کیلمارڈ کے دستخط کے ساتھ جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مشترکہ طور پر حکومت ہند سے کشمیر میں عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی پرزور اپیل کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ پابندیاں کشمیر کے شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہیں۔ ان ماہرین نے آگے چل کر کہا کہ حکومت کی جانب سے کوئی مناسب جواز کے بغیر انٹرنیٹ اور فون جیسی خدمات کا بند کیا جانا بنیادی حقوق کے منافی ہے۔

پوری ریاست میں کرفیو نافذ کئے جانے پر اور فوجوں کی غیر معمولی تعداد کو یہاں تعینات کئے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ سے عوام چلنے پھرنے اور پرامن طریقے سے کسی مقام پر اکھٹا ہونے کی آزادی سے بھی محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔

دوسری طرف مسلم ملکوں میں سے متحدہ عرب امارات کا حال یہ ہے کہ وہاں کے شیخ مودی کو وہاں کے سب سے بڑے شہری اعزاز (ایوارڈ) سے انہیں سرفراز کیا جارہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے شیخ کو اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے ان 5/ماہرین سے سبق لینا چاہیے کہ وہ مودی سے کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لئے سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے شیخ اتنے بے غیرت ہوگئے ہیں کہ مودی کو اپنے یہاں کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے نواز رہے ہیں۔ کیا ان کی یہ حرکت کشمیر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف نہیں ہے؟

متحدہ عرب امارات کے یہ شیخ تو مودی کے اندھ بھگتوں سے بھی زیادہ ناکارہ اور اندھے دکھائی دے رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!