سکسیس ڈگری کالج بسواکلیان میں 73ویں جشنِ یوم آزادی تقریب: ڈاکٹر افروزجہاں کا خطاب
بیدر: 15/اگست(وائی آر) ہندوستانیوں پرانگریزوں کے بے تحاشہ ظلم کیےتھے۔ جس کو سہتے سہتے ہندوستانی عاجز آچکے تھے۔ یہاں تک کہ انگریزوں کے عہد میں ہندوستانیوں کواعلیٰ تعلیم کے مواقع حاصل نہیں تھے۔ انہیں ہر کام کے لئے اپنے ہی وطن پر راج کررہے سات سمند رپارکے انگریزآقاؤں سے اجازت لینی پڑتی تھی جواکثر نہیں دی جاتی تھی۔
کیونکہ ہم ہندوستانیوں کو انگریزوں نے اپناغلام بنائے رکھاتھا اور غلام تعلیم حاصل کرے ایسا کیسے ہوسکتاہے۔ آج جب کہ ہماراملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوچکاہے تو ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان تعلیم اور سائنس کے میدان میں دنیاسے ٹکر لے رہاہے۔ یہ باتیں پرنسپل ڈاکٹر افروز جہاں نے کہیں۔
وہ آج سکسیس ڈگری کالج بسواکلیان میں 73ویں جشن ِ یوم آزادی کے موقع پر طلبہ سے انگریزی میں خطاب کررہی تھیں۔ انھوں نے مزید بتایاکہ آج ہم انگریزوں سے لڑکر انہیں ملک سے بھاگنے پر مجبور کرنے والے شہیدوں اور قائدین کو نہیں بھولنا چاہیے۔ پنڈت جواہر لعل نہرو، ٹیپوسلطان ؒ، مہاتماگاندھی، لال بہادر شاستری اور سبھاش چندر بوس وغیرہ ایسے نام ہیں جنہیں دنیاجانتی ہے۔
لیکن نئی نسل ان ناموں کو بھولنے لگی ہے۔ ایسا نہیں ہوناچاہیے۔ دیگر لیکچررس جن میں نیہاں میڈم، مسٹر سدھارتھ اور مسٹر آصف علی نے بھی طلبہ وطالبات کے سامنے یوم آزادی کی اہمیت کو تقاریر کے ذریعہ پیش کیا۔
اس موقع پر طلبہ وطالبات کی ذہنی صلاحیتوں کی نشوونما اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے تحریری اور تقریری مقابلہ جات رکھے گئے تھے۔ بعدازاں انہیں انعامات سے بھی نوازا گیا۔
جناب محمدندیم سر وائس چیرمین سکسیس ادارہ جات کے ہاتھوں پرچم کشائی عمل میں آئی۔ اور طلبہ وطالبات میں شیرینی تقسیم کی گئی۔