علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

مقابرِسلاطین بہمنیہ کے قریب واقع گاوٴں اشٹور میں عید گاہ نہیں!

بیدر: 13/اگست(اے این این)عیدین کی نمازعید گاہ میں اداکرناسنت ہے۔ مسجد نبوی میں ایک نماز کا ثواب پچاس ہزار نمازوں کے برابر ہے، اس کے باوجود رسول اللہ ﷺ ہمیشہ عید گاہ ہی میں نماز پڑھاتے تھے۔ آپ نے صرف معذوروں کو عیدین کی نمازمسجد میں پڑھنے کی اجازت دی ہے۔

حضرت ابو سعید خدری ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی اور عید الفطر کے دن عیدگاہ جاتے اور سب سے پہلے نماز پڑھاتے پھر لوگوں کے روبرو کھڑے ہوتے -اور لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے -پھر آپﷺ لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے۔ پھر آپ ؐلوٹ آتے۔ (صحیح البخاری، کتاب العیدین، حدیث نمبر: 956) شہرمدینہ میں کچھ اتنے کمزور لوگ تھے جو عیدگاہ نہیں جا سکتے تھے، ان کو مسجد نبوی میں نماز پڑھانے کے لیے کسی کو آپ ؐ اپنا خلیفہ بنا دیتے تھے۔(اعلاء السنن، کتاب الصلوۃ، 8/113)

یہ تمہید اس لئے باندھی گئی ہے کہ بیدر کے مضافات میں واقع تاریخی مقام اشٹور(قدیم نام عیش طور)سینکڑوں سال قدیم تاریخی مقام ہے۔جہاں ہندوؤں، دلتوں اور مسلمانوں کی ملی جلی آبادی ہے۔کھیت کھلیان، نالوں اور آم کے ایک آدھ باغ سے گھرا ہوا یہ قریہ بڑا خوبصورت لگتاہے۔ جس کے قریب بہمنی سلاطین کے مقابر اپنی تاریخ بیان کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

تعجب اس بات پرہے کہ اسی اشٹور قریہ میں نماز عیدین کی ادائیگی کے لئے عیدگاہ نہیں ہے۔ جو بھی اس بات کو سنے گا حیرت کرے گا کہ مسلم سلاطین کے مقابر کے قریب آباد قریہ کے مسلمانوں کے لئے کوئی عیدگاہ ابھی تک نہیں ہے۔ یہاں کے مسلمان عید گاہ نہ ہونے کی وجہ سے مجبوراً بہمنی سلطنت کے بادشاہ احمد شاہ ولی بہمنی کی عظیم الشان درگاہ کے روبرو چھوٹی سی مسجد میں عید کی نماز ادا کرتے ہیں۔

یہاں کے امام و خطیب برائے عیدین جناب حافظ نجیب الدین صاحب نے کئی مرتبہ عید گاہ تعمیر کرنے کی طرف مبینہ طورپر لوگوں کو توجہ دلائی اور خود بھی کوشش کی لیکن اب تک عید گاہ کے لیے نہ کوئی زمین خریدی گئی ہے اور نہ کہیں نماز ِعید کی ادائیگی کے لیے کوئی جگہ متعین کی گئی ہے۔

اس تعلق سے اہلیان اشٹور کو ازسر نوغور کرنا ہوگا کیونکہ وہاں کے نوجوان عیدگاہ نہ ہونے سے ایک بے چینی سی محسوس کرتے ہیں۔ کیونکہ بغیر عیدگاہ کے عیدین کی نماز کی ادائیگی مساجد میں ا داکرنا درست عمل نہیں کہلائے گا۔

اب دیکھنایہ ہے کہ اس طرف کب تک توجہ دے کر عیدگاہ کی تعمیر کا کام شروع کیاجاتاہے۔ اہل خیر حضرات کو بھی اس طرف توجہ دیناچاہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!