بی جے پی صدر امیت شاہ نے تلنگانہ میں پارٹی کو تنظیمی سطح پر مستحکم کرنے کوشاں، اگست میں ہوگا دورہ
حیدرآباد: یکم اگست- بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے تلنگانہ میں پارٹی کو تنظیمی سطح پر مستحکم کرنے کے لئے توجہ مرکوز کردی ہے۔بی جے پی کی رکنیت سازی میں اضافہ کے لئے پارٹی کی مقامی قیادت کو ہدایت دینے والے امیت شاہ اب خود اس سلسلہ میں سرگرم ہوگئے ہیں۔اس خصوص میں مسٹر شاہ 16یا 17اگست کو تلنگانہ کا دورہ کریں گے۔
ریاست میں اقتدار کا نشانہ رکھنے والی بی جے پی پہلے تنظیمی سطح پر مستحکم ہونا چاہتی ہے۔فی الحال بی جے پی کے ریاست میں 18لاکھ ارکان ہیں۔اس تعداد کو دوگنا کرنے کا نشانہ پارٹی رکھتی ہے۔اس بات کا نشانہ ریاستی قیادت کو بی جے پی صدر نے دیا ہے۔
6جولائی کو ملک بھر میں شروع ہوئی بی جے پی کی رکنیت سازی کے پروگرام کے آغاز کے دن ہی حیدرآباد کا دورہ کرتے ہوئے امیت شاہ نے تلنگانہ کی اہمیت کے اشارے پارٹی کی ریاستی قیادت کو دے دیئے۔تازہ طورپر پارٹی کے سرگرم کارکن بنانے پر توجہ دی جارہی ہے۔امیت شاہ ایک مرتبہ پھر اس ماہ کی 16یا 17تاریخ کو تلنگانہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔
اس دورہ کے پیش نظر اضلاع محبوب نگر، رنگاریڈی میں رکنیت سازی پروگرام میں سرگرمی اور تیزی کا ریاستی قیادت نے فیصلہ کیاہے۔پارٹی کی جانب سے6جولائی سے 30جولائی تک تقریبا 6لاکھ نئے ارکان بنائے گئے ہیں۔کریم نگر، عادل آباد لوک سبھاحلقوں میں زیادہ ارکان بنائے گئے۔ان اضلاع میں 45ہزار ارکان بنائے گئے۔مزید 12لاکھ ارکان بنانے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔
آج سے 7اگست تک ارکان بنانے کی خصوصی مہم چلائی جارہی ہے جس کے لئے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔امیت شاہ کی آمد کے موقع پر دیگر جماعتوں کے لیڈران کی بڑے پیمانہ پر بی جے پی میں شمولیت کا امکان ہے۔حال ہی میں دہلی میں امیت شاہ سے ملاقات کرنے والے سابق رکن پارلیمنٹ وویک سمیت کانگریس کے سابق وزرا کی بھی بی جے پی میں شمولیت کا امکان ہے۔
تلگودیشم کے بھی بعض ارکان کی بی جے پی میں شمولیت کی توقع ہے۔بی جے پی میں شامل تلگودیشم کے راجیہ سبھا رکن کے موہن راو کی جانب سے مزید لیڈران کو پارٹی میں شامل کرنے کے لئے کوشش کرنے کی اطلاع ہے۔بی جے پی چاہتی ہے کہ وہ تلنگانہ میں ٹی آرایس کی متبادل کے طورپر ابھرے۔آئندہ اسمبلی انتخابات میں وہ ریاست میں برسراقتدار آنے کانشانہ رکھتی ہے۔