آیئےزناکرتےہیں! وہ بھی کھلےعام کرتےہیں۔۔۔
کیوں کیا ہوا….؟ میرے بے لباس الفاظ پڑھ کے ذھن جھنجھنا اٹھا ہو گا..آنکھیں ابل کے فرش پر جا گری ہوں گی….غیرت ایمانی نے جوش مارا ہوگا…
اور کچھ لوگ میرے مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ میرے شجرہ نسب کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہوں گے
جبکہ کچھ نے تو خود کو اسلامک اسکالر کے اعلی مرتبے پر فائز کرتے ہوئے میرے لیے ضخیم قسم کا فتوی بھی سوچ لیا ہوگا.
مگر۔۔۔۔۔
میں پھر بھی اپنے بیان پر قائم ہوں کہ..
آیئے….زنا ….کرتےہیں…..کھلے عام کرتے ہیں…..!!!!
آخر اسے عام کرنے اور کھلے عام کرنے میں برائی کیا ہے……؟؟؟؟
جب سنت نبوی کو نظرانداز کرتے ہوئے نکاح کو لین دین اور کاروباری رنگ ڈھنگ میں بدل کر نکاح کو مشکل تر مشکل بنا دیا گیا ہے.
جب اللہ کے احکامات کو پس پشت ڈال کر تنگ اور باریک لباس ہر وجود زن کی زینت ہیں…
جب زنانہ گوشت خور مردانہ ہوس زدہ نگاہیں بس ایک ہی نظر میں تصوراتی زنا کی مرتکب ہیں…
جب لڑکے لڑکیوں کی ساری ساری رات فون پر باتیں جنسی لذت سے بھرپور ہیں…
جب راہ چلتے نین مٹکے بھی جائز ہیں
جب بوائے, گرل فرینڈ کلچر عام ہو..
جب لڑکیوں کے دل کی دھڑکن ٹی وی ڈراموں کے سجیلے ہیرو اور فٹ پاتھ کا ” چائےوالا” ہو..
جب ہر کسی کے موبائل فونز لزیذ ویڈیو کلپس سے بھرے پڑے ہوں…
جب شادی شدہ مرد و عورتیں نا محرموں سے متاثر ہوکر انکی طرف راغب ہوں..
جب بے پردگی اور مخلوط معاشرتی رھن سہن قابل ستائش ہو….
جب مائیں ہی اپنی بیٹیوں کے معاشقوں کی رازدار ہوں…
جب بہن بھائی, کزنوں کا ایک ساتھ بیٹھ کرجذباتی عشقیہ مناظر دیکھنا بھی وسیع النظری کی علامت ہو. ..
جب قدم قدم پر دیو قامت بل بورڈز پر تہلکہ خیزی مچاتی الٹی لیٹی ماڈلز کی تصویریں بھی ہر نظر کی کمزوری ہوں
جب دیواریں 24 گھنٹوں میں محبوب قدموں کے دعووں اور مردانہ طاقت میں اضافے کے اعلانات سے رنگین ہوں….
جب ٹی وی ڈراموں میں نامحرم کی محبت بھی دلربا نظر آئے….
جب معاشرتی رسم و رواج بھی ہندوانہ ہوں….
جب برائی کے خلاف جہاد انتہا پسندی اور دھشت گردی قرار ٹھہرے….
اور……..جب زنا کی طرف راغب کرنے والے تمام دیگر گناہ عام ہوں……کھلے عام ہوں…..
تو……پھر یہ اسلامی غیرت کی تخت نشینی کیسی…؟
یہ نا م نہاد مسلمانیت کی دستاربندی کیسی….؟
یہ فرقہ بندی اور طبقاتی عبادت کیسی….؟
کہ جو زنا کے اسباب بننے والی برائیوں کو اپنے لیے حلال مگر زنا کو حرام سمجھے……..!!!!
اگر فرعون ہی بننا ہے تو کھلے عام بنو…
اللہ سے جنگ کرنی ہے تو سر عام کرو…
نبی پاک کے فرمان کی توھین کرنی ہے منادی عام کرو….!!!
عبادتوں میں بھی پسند کی شریعت. …اور گناہوں میں بھی منافقت….؟؟؟
رحمان کے بنو….یا شیطان کے…..کسی ایک کے تو بنو……!!!!
اب خدارا…….اعتراض در اعتراض…..تنقید در تنقید کی جنگ لڑنے میدان میں مت اتریئے گا۔۔۔
بس اپنا اپنا محاسبہ کر کے اپنے نفس کی اصلاح کا جہاد کیجئے….!!!! (منقول)
مراسلہ: ذوالقرنین احمد