خبریںعلاقائی

وکلا کے دفاتر پرچھاپے، مودی حکومت کی انتقامی کاروائی؟

بھارتی وکلا اور حقوق انسانی کی علمبردار اندرا جے سنگھ اور ان کے شوہر کی رہائش گاہ اور دفاتر پر بھارتی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے آج چھاپے مارے۔ اس کارروائی کو حکومت مخالف آوازوں کودبانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے سپریم کورٹ کی معروف وکیل اندرا جے سنگھ اور ان کے وکیل شوہر آنند گروور کے دہلی اور ممبئی میں واقع رہائش گاہوں اور ان کی غیر حکومتی تنظیم ‘لائرز کلیکٹیو‘ کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ان پر اپنی این جی او کے لیے بیرونی ملکوں سے حاصل فنڈ کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔

یہ کارروائی وزارت داخلہ کی طرف سے سی بی آئی میں درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے شکایت کی تھی کہ لائرز کلیکٹیو نے 2006-07 اور 2014-15 کے درمیان 32.39 کروڑ روپے سے زائد حاصل کردہ غیر ملکی امدا د کامبینہ غلط استعمال کیا۔ وزارت داخلہ کا مزید کہنا ہے کہ اس این جی او کی رجسٹریشن غیر ملکی اعانت حاصل کرنے سے متعلق قانون کے تحت 2016 میں ہی معطل کردی گئی گیا تھی کیوں کہ اس نے بے ضابطگی کے الزامات کا اطمینان بخش جواب نہیں دیا تھا۔

لائرز کلیکٹیو کے خلاف غیر ملکی چندہ میں مبینہ گڑبڑ کے متعلق پہلا الزام 2015 میں بی جے پی حکومت نے لگایا تھا۔ حالاں کہ ممبئی ہائی کورٹ نے این جی او کے خلاف کسی طرح کی کارروائی کرنے پر اسٹے آرڈر جاری کر دیا تھا لیکن حکمراں جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی کے ‘لیگل سیل‘ سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے ایک وکیل نے نئی عرضی دائر کردی تھی۔

اندرا جے سنگھ نے تاہم بے ضابطگی کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی این جی او کے خلاف مقدمہ حقائق کی روشنی میں اور قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے درج نہیں کیا گیا بلکہ انتقام لینے کے مقصد سے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہیں اور ان کی شوہر کوانسانی حقوق کے لیے کام کرنے کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!