چکھلی میں تبریز کے قاتلوں کو فوراً سزا دلانے کیلئے تحصیلدار کے توسط سے صدر جمہوریہ کو میمورنڈم
بلڈانہ: 27 جون(ذوالقرنین احمد) بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مسلمانوں کے ساتھ دیگر اقلیتوں پر مظالم بڑھ چکے ہیں اقلیتی برادری خوف زدہ ہے۔ آر ایس ایس اور اسکی ذیلی تنظیمیں جو فرقہ پرست ذہنیت کی حامل ہے ملک میں فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ان کا مقصد ملک میں ہندو راشٹر کا قیام کرنا ہے۔
وقفے وقفے سے یہ فرقہ پرست عناصر مذہب و ذات پات کے نام پر فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرکے مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ ۲۰۱۴ میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی فرقہ پرستوں کو جیسے کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔ مسلمانوں کو کبھی گائے کے نام پر چھوٹے الزامات میں ہجومی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے
کبھی چوری کے چھوٹے الزامات میں موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہے کہ اقلیتی برادری خود کو ملک میں محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں۔لیکن صرف یہ زبان سے کہتے ہیں۔ کرتے کچھ نہیں ہے۔ ہجومی دہشت گردی کا یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
چكھلي شہر اور تعلقہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے حال ہی میں ہوئےجھارکھنڈ کے اندر ایک مسلمان نوجوان کو چوری کے شک میں الیکٹرک پول سے باندھ کر زبردستی جے شری رام اور جے ہنومان کے نعرے لگوا کر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا اور مرنے والا تبریز انصاری بغیر ماں باپ کا یتیم بچہ تھا اسی طرح اس کی بیوی بن ماں باپ کے یتیم لڑکی تھی اس کے شوہر تبریز انصاری کے علاوہ اس کا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے۔
اگر واقعی میں تبریز انصاری نے چوری کی تھی. تو اس کو پولیس کے حوالے کرنا تھا مگر کچھ لوگ مذہب کی آڑ میں جرم کرتے ہیں. اور ایک اکیلے کو مار کر اپنے آپ کو مرد سمجھتے ہیں. ان کے خلاف آج بروز جمعرات کو صدر جمہوریہ کو تحصیلدار صاحب کے توسط ایک میمورنڈم دیا گیا کے تبریز انصاری کے قتل کا فاسٹ ٹریک کورٹ کے اندر مقدمہ لڑا جائے. تبریز کی بیوہ بیوی کی مرکز اور ریاستی حکومت فوری اقتصادی مدد کریں۔ حال ہی میں چل رہے ملک کی سب سے بڑی عدالت پارلیمنٹ کے اندر مانسون اجلاس کے اندر مسلم تحفظ بل عمل میں لایا جائے۔
ان مطالبات کو لے کر میمورنڈم پیش کیا گیا اگر اس درخواست پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت کے اندر ضلع مجسٹریٹ دفتر کے سامنے دھرنا دینے کا اشارہ دیا گیا درخواست دیتے وقت AIMIM چكھلی تعلقہ صدر ایڈ، رياض الدین قادری، AIMIM چكھلی شہر صدر منور صاحب، اسلم خان، طالب شاہ، ذاکر بھائی منيار، فیضان شیخ، شہزاد شیخ، ندیم، ذاکر باغوان، سلمان بھائی، سلیم شیخ، سید زبیر، ڈاکٹر . زبیر صاحب، ذیشان، شہباز، صابر، ندیم، اعجاز، محسن، عظیم خان، احمد، ساہم، وغیرہ نوجوان موجود تھے۔