اترپردیشریاستوں سے

مودی کےبعداب یوگی: ’جبراً ریٹائرمنٹ‘ سے افسروں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش!

مرکز کی مودی حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بھی 50 سال سے زائد عمر کے افسروں کو ’جبراً ریٹائرمنٹ‘ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بدعنوان اور نااہل افسروں کے خلاف کارروائی کیے جانے کے نام پر یہ افسروں میں خوف پیدا کرنے اور انھیں ڈرا کر حکومت کی مٹھی میں رکھنے کی کوشش قرار دی جا رہی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش میں 50 سال سے زائد نااہل پولس اہلکاروں کو جبراً سبکدوش کیے جانے کی تیاریاں ہو گئی ہیں اور محکمہ میں اس کو لے کر کھلبلی مچی ہوئی ہے۔

جاری ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ ایسے افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور انھیں جبراً یعنی کمپلسری ریٹائرمنٹ لینا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ بدعنوان بابوؤں کی فہرست تیار کریں ، تاکہ انھیں کمپلسری ریٹائرمنٹ کے لیے مجبور کیا جائے۔ اے ڈی جی (اسٹیبلشمنٹ) پیوش آنند نے محکمہ کے سبھی یونٹوں کے سربراہان، سبھی آئی جی رینج اور اے ڈی جی زون کو ایسے نااہل پولس اہلکاروں کی فہرست 30 جون تک بھیجنے کے لیے خط بھی لکھ دیا ہے۔

واضح رہے کہ اسی جون کے مہینے میں مودی حکومت نے سرکاری محکموں کی ’صفائی‘ کرنے کے نام پر کئی سینئر افسروں کو جبراً ریٹائر کر دیا ہے۔ 18 جون کو حکومت نے وزارت مالیات کے 15 سینئر افسروں کو جبراً ریٹائر کرنے کا فیصلہ لیا تھا اور کہا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر کے خلاف بدعنوانی اور رشوت خوری کے معاملے درج ہیں۔ اس سے قبل وزیر مالیات سیتارمن نے وزارت مالیات کی ذمہ داری سنبھالتے ہی سخت قدم اٹھاتے ہوئے 12 سینئر افسروں کو جبراً ریٹائر کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ایڈمنسٹریٹو ریفارمس کے ’رول 56‘ کے تحت کیا گیا تھا۔

دراصل اس کا استعمال ایسے افسروں پر کیا جاتا ہے جو 50 سے 55 سال کی عمر کے ہوں اور 30 سال کی مدت کار مکمل کر چکے ہوں۔ حکومت کے ذریعہ ایسے افسروں کو کمپلسری ریٹائرمنٹ دیا جا سکتا ہے۔ اسی ’رول 56‘ کا استعمال بی جے پی حکومت کئی سینئر افسران کو ہٹانے کے لیے کر رہی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ ’نان فارمنگ‘ افسروں کو جبریہ ریٹائرمنٹ دلا رہی ہے، لیکن اس قدم سے سرکاری افسران پر ایک دباؤ بن رہا ہے اور افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔

خبریں تو یہ بھی موصول ہو رہی ہیں کہ آئندہ کچھ دنوں میں مرکز کی مودی حکومت نے مزید 185 افسروں کو کمپلسری ریٹائرمنٹ کے لیے کہہ سکتی ہے اور اس کے لیے کارروائی شروع بھی ہو چکی ہے۔ ظاہر ہے کہ اس طرح کی کارروائی سے 50 سال سے زائد کے افسروں پر دباؤ بنے گا اور کمپلسری ریٹائرمنٹ سے بچنے کے لیے وہ حکومت کی کٹھ پتلی بننے کے لیے بھی تیار ہو جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!