آندھراپردیش میں نابالغ لڑکی کی 5 دنوں تک 6افراد نے کی اجتماعی عصمت دری
حیدرآباد: آندھراپردیش کے اونگول میں ایک نابالغ لڑکی کی 6افراد نے 5 دنوں تک اجتماعی عصمت دری کی۔ یہ لڑکی اپنے دوست سے ملنے کے لئے آئی تھی۔ یہ واقعہ تاخیر سے منظر عام پر آیا۔ پولس نے ایک ملزم کو اس سلسلہ میں گرفتار کرلیا۔
اونگول پولس کے مطابق یہ لڑکی حال ہی میں اسپتال میں زیرعلاج اپنے والد کے ساتھ تھی۔ 10جون کو اس نے اونگول کے ایک لڑکے سے فون نمبر لیا جو اسی اسپتال میں اپنے رشتہ دار مریض کے ساتھ تھا۔ ان دونوں میں فون پر کئی مرتبہ بات ہوئی اور ان دونوں نے 16 جون کو اونگول میں ملاقات کا منصوبہ بنایا۔ منصوبہ کے مطابق یہ لڑکی اونگول پہنچی تاہم لڑکے کے فون سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔ تب وہ ایک مقامی نوجوان بالاجی سے رجوع ہوئی جس نے اس کو اپنے گھر چلنے کی پیشکش کی۔ وہ اسے اپنے گھر لے گیا اور اپنے پانچ ساتھیوں کے ساتھ مل کرپانچ دنوں تک اس کی اجتماعی عصمت دری کی۔ 21جون کو وہ بس اسٹینڈ علاقہ میں اس کو بے ہوشی کے حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
تاہم ہوش میں آنے کے بعد لڑکی نے پولس سے اس واقعہ کی شکایت کی۔ پولس نے اس معاملہ کی جانچ شروع کردی۔ اس واقعہ کی اطلاع پر وزیر داخلہ ایم سُچترا نے ضلع ایس پی سدھارتھ کوشل کو ہدایت دی کہ وہ اس واقعہ کی جامع جانچ کرے اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت بچوں اور خواتین پر مظالم کرنے والوں کو نہیں بخشے گی۔