ٹرمپ الیکشن جیتنے شروع کر سکتے ہیں، ایران کے خلاف جنگی مہم
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایران كے خلاف جنگ کے پروپیگنڈے کے ذریعہ ملک کو متحد کرکے 2020 کا صدارتی انتخابات جیتنے کے لئے اپنی دعویداری مضبوط کر سکتے ہیں۔ سیاسی اور بین الاقوامی امور کے تجزیہ کاروں نے اسپوتنك کو یہ اطلاع دی۔ ایران کے اسلامی ریوولیوشنری گارڈس کارپس (آئی آر جی سی) نے دعوی کیا ہے کہ اس نے جمعرات کو ایک امریکی انٹیلی جنس ڈرون طیارہ مار گرایا ہے۔ اس واقعہ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے امریکہ کے انٹیلی جنس ڈرون طیارے کو مار گرانے کے ایران کے دعوے کے بعد ٹویٹ کیا تھاکہ ’’ایران نے بہت بڑی غلطی کر دی ہے‘‘َ۔ امریکی صدر کے اس ٹویٹ کو ایران کو انتباہ دیئے جانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ امریکی انٹیلی جنس ڈرون کی شناخت آركيو ۔4 گلوبل ہاک کے طور پر کی گئی ہے۔ آركيو ۔4 عام طور پر زیادہ بلندی پر پرواز کرتا ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے منگل کے روز فلوریڈاکے آرلینڈو میں ایک بہت بڑی ریلی کرکے سال 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لئے اپنی تشہیری مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں آج رات سے اپنی دوسری مدت کار کی انتخابی مہم کے لئے آپ کے سامنے کھڑا ہوں‘‘َ۔ مسٹر ٹرمپ نے ملک کی معیشت، امیگریشن پالیسیوں اور تجارتی نقطہ نظر اور وفاقی عدالتوں کے تعمیر نو کی کوششوں سمیت کئی مسائل کا اپنی تقریر میں ذکر کیا۔ ماہرین کے مطابق مسٹر ٹرمپ کے سامنے کئی چیلنج ہیں جس سے نمٹنا ان کے لئے آسان نہیں ہو گا۔
واضح ر ہے کہ خلیج عمان میں گزشتہ جمعرات کو آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل ٹینکروں و الیٹئر اور كوككا كیریجيئس میں دھماکہ کیا گیا تھا۔ ایران اور عرب کے خلیجی ممالک کی آبی حدود میں پیش آئے اس حادثے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے اس کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مسٹر پومپيو کے مطابق امریکہ نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر یہ الزام عائد کئے ہیں۔
امریکی فوج نے اپنے دعوے کے حق میں ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایرانی سیکورٹی فورسز ایک ٹینکر سے دھماکہ خیز مواد ہٹاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ برطانیہ کی وزارت خارجہ نے ایرانی فوج کے ریوولیوشنری گارڈز كارپس کو خلیج عمان میں تیل کے ٹینکروں پر حملے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب اس کے خلاف مہم چلا کر تیل ٹینکروں پر ہوئے حملوں کے جھوٹے الزام لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ريابكوو نے جانچ سے قبل ایران پر الزام لگانے والے ممالک کو خبردار کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال مئی میں ایران جوہری معاہدے سے اپنے ملک کو علیحدہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات کافی تلخ ہو گئے ہیں۔ اس جوہری معاہدے کے التزامات کو نافذ کرنے کے سلسلے میں بھی شبہات کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے عیوض اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔