تازہ خبریںخبریںقومی

صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کیا خطاب

نئی دہلی: قومی سلامتی کو نصب العین قرار دیتے ہوئے حکومت نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی اور نکسلیوں سے نمٹنے کے لئے سخت سے سخت قدم اٹھائے گي اور افواج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرے گی۔صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کو معاشی طور پر خوشحال بنانے کے لئے اس کا محفوظ ہونا بہت ضروری ہے۔ سرحد پار دہشت گرد ٹھکانوں پر فضائیہ کی سرجیکل سڑائک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی اور نکسلیوں سے نمٹنے کے لئے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ملک نے اپنے ارادوں اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اور مستقبل میں بھی ملک سلامتی کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ 

فوج اور سکیورٹی فورسز کے تیزی سے جدید کاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فضائیہ کو جلد ہی پہلا رافیل جنگی طیارہ اور اپاچی ہیلی کاپٹر ملنے جا رہے ہیں جس سے اس کی صلاحت میں مزید اضافہ ہو گا ۔ ’میک ان انڈیا‘ کے تحت جدید رائفل سے لیس توپ ، ٹینک اور جنگی جہاز تک ہندوستان میں بنانے کی پالیسی کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں بنائے جا رہے سکیورٹی کوریڈور اس مشن کو مزید مضبوطی فراہم کرے گا۔ سکیورٹی کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے دفاعی سازوسامان کی برآمدات کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ 

صدرجمہوریہ نے کہا کہ فوجیوں میں خود اعتماد اور جوش و خروش کے ساتھ ساتھ فوج کی صلاحیت بڑھانے کے لئے فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کا دھیان رکھنے کے لئے بھی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ سابق فوجیوں کو’ون رینک ون پنشن‘ اور بہترطبی سہولت دے کر ان کی زندگی کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ آزادی کے سات دہاکوں کے بعد انڈیا گیٹ کے سامنے نیشنل وار میموریل شہیدوں کے تئیں ملک کا خراج ہے۔ اسی طرح پولیس کے شہیدوں کی یاد میں نیشنل پولیس میموریل بنایا گیا ہے۔ 

صدر رام ناتھ كووند نے کالے دھن اور بدعنوانی پر روک لگانے کی بابت حکومت کے عزائم کودہراتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اس مہم کو اور تیز کیا جائے گا۔
مسٹر كووند نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ملک میں بدعنوانی روکنے کے لئے پابند عہد ہے اور اس سمت میں متعدد قدم اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے ملک کو یقین دلایا کہ کالے دھن کے خلاف شروع کی گئی مہم اور تیز رفتار سے آگے بڑھائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں چار لاکھ 25 ہزار ڈائرکٹرز کو نااہل قرار دیا گیا ہے اور تین لاکھ 50 ہزار مشتبہ کمپنیوں کے رجسٹریشن کومنسوخ کیا جا چکا ہے۔

صدر نے اقتصادی جرائم کرکے بیرون ملک فرارہونے والوں پر کنٹرول کے لئے لائے گئے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بھگوڑے اور اقتصادی مجرم ایکٹ‘ اس معاملہ میں بہت مفید ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’اب ہمیں 146 ممالک سے معلومات حاصل ہو رہی ہے، جس میں سوئٹزرلینڈ بھی شامل ہے. ان میں سے 80 ممالک ایسے ہیں، جن سے ہماری معلومات کے خود کار طریقے سے تبادلہ کرنے کا بھی معاہدہ ہوا ہے۔ جن لوگوں نے بیرون ملک کالا دھن جمع کررکھاہے، اب ہمیں ان سب کی معلومات حاصل ہو رہی ہے‘‘۔
بدعنوانی پر قد غن لگانے کی سمت میں’ کوڈ آف بینک کرپٹسی اینڈ ریفیوژل ڈس ابیلٹی ایکٹ‘کو ملک کے سب سے بڑے اور مؤثر اقتصادی اصلاحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے انهوں نے کہا کہ اس کے عمل میں آنے کے بعد براہ راست اور بالواسطہ طور پر بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کی ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کا تصفیہ ہوا ہے۔

مسٹر كووند نے براہ راست فائدہ منتقلی (ڈي بي ٹي) کی اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چار سو اسکیموں کی رقم براہ راست فائدہ اٹھانے والوں کے اکاؤنٹ میں پهچائی جارہی ہے۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سات لاکھ 30 ہزار کروڑ روپے ڈي بي ٹي کے ذریعہ منتقل کئے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ 41 ہزار کروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچے ہیں. انہوں نے کہا کہ تقریبا آٹھ کروڑ غلط فائدہ اٹھانے والوں کے نام ہٹا دیئے گئے ہیں.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!