خبریںریاستوں سےکرناٹک کے اضلاع سےکرناٹک کے دیگر اضلاع سے

آئی ایم اے کا بحران، خود احتسابی کی ضرورت: امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا

ڈاکٹر بلگامی محمد سعد امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا کا بیان

حالیہ دنوں میں آئی ایم اے کا جو بحران سامنے آیا ہے اور دیگر ایسی Ponzi کمپنیوں کے بارے میں جو اطلاعات آرہی ہیں یہ ایک افسوس ناک صورت حال ہے، اس میں کئی پہلو قابل توجہ ہیں۔ سب سے پہلے ہم ان ہزاروں سرمایہ لگانے والے غریب و متوسط طبقہ کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں جن کا قیمتی سرمایہ غفلت اور نادانی میں اچانک داﺅ پر لگ گیا۔جو تفصیلات ان غرباءکی خصوصاََ سامنے آرہی ہیں وہ انتہائی تکلیف دہ اور دل دکھانے والی ہیں ، ان کی فوری داد رسی اور سرمایہ لو ٹانے کی ہر ممکن کوشش ہونی چاہئے۔

غیر حقیقی و فوری منافع کے لا لچ میں بلا تحقیق و اطمینان کے اس طرح سر مایہ لگانا اور نظر فریب اشتہارات سے اس بڑے پیمانے پر دھوکہ کھانا ہماری ذہنیت و طرز عمل کی بنیادی کمزوری کی وجہ سے ہے۔ محنت و شراکت سے کمائی کرنے کے بجائے گھر بیٹھے منافع حاصل کرنے کا رحجان غیر اسلامی ہے۔ IMA کی پیشکش میں دھوکہ ، غرر و جہل، اسلامی معیشت کے اصولوں اور اصطلاحوں کا غلط استعمال اور تجارت و فینانس کے اصولوں اور شرح سے عدم مطابقت پہلے روز سے واضح تھی مگر حرص و آس نے لو گوں کو اس معاملہ میں اندھا بنادیا۔

اس معاملہ میں علماءکا جو مطلوبہ اور رہنما یانہ رول ہونا چاہئے تھا وہ مفقود نظر آتا ہے اور بعض علماءکے غیر محتاط رویہ کی وجہ سے ان کے وقار کو بری طرح مجروح کیا جارہا ہے ۔ ایسے علماءکے لےے بھی یہ خود احتسابی کا مقام ہے اور اس پورے معاملہ میں مذہبی لیڈر شپ کو جو دھکا پہنچا ہے اس کے تدارک کے سلسلے میں ملت کو متفقہ طور پر سوچنا چاہئے۔موجودہ حالات میں یہ عدم اعتماد کا ما حول سخت نقصاندہ ہے۔ نیز حالات کو گھمبیر بنانے میں سیاست دانوں کا جو رول ہے اس کو بھی سمجھنے اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

معاملات اور لین دین کی صحت ، عدل و امانت داری مسلمانوں کا امتیاز ہونا چاہئے۔ اس خصوص میں اسلامی تعلیمات کو عام کرنے اور سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ یہی اسلام کی عملی شہادت ا ور دعوت کے فریضہ کا تقاضاہے ۔یاد رکھنا چاہئے کہ قوم شعیبؑ پر جو عذاب آیا اس کی اہم وجہ معاشی معاملات کا فساد ہی ہے۔

ایسی Ponziکمپنیوں سے ہوشیار رہنے اور خطا کاروں کو قرار واقعی سزا دلوانے اور متاثرین کے حقوق کو دلوانے کے لےے جو قانونی اقدامات اور چارہ جوئی ضروری ہے اسے صبر کے ساتھ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت سے بھی ہم اپیل کرتے ہیں کہ پورے معاملہ پر تحقیقی رپورٹ جلد سامنے لائے اور متاثرین کی مدد کی راہیں نکالے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اسلامی فراست و اخلاق سے آراستہ فرمائے ، دنیا کے لالچ سے محفوظ رکھے اور اس بحران کے غلط اثرات سے بچائے، آمین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!