بیدرمیں عیدملن تقریب: مذہبی، سماجی، سیاسی اوردیگرتنظیمی رہنماوٴں کی شرکت وخطابات
بیدر: 9جون- آج شہر بیدرکے رنگ مندر میں جماعت اسلامی ہند، بیدر، کنڑاساہتیہ پریشد، ضلع بیدر، سدبھاؤنا منچ ضلع بیدر،اوررابطہ ملت ضلع بیدر، کے اشتراک سےعید ملن پروگرام منعقد ہوا۔ جس میں ضلع بیدر کےمذہبی، سماجی، سیاسی اوردیگرتنظیمی رہنماوٴں نے شرکت کی۔ اس پرگرام میں تمام رہنماوٴں نےعیدالفطر کی مبارکباد پیش کرتےہوئے اپنااپنااظہارخیال پیش کیا۔
اس موقعہ پر بھگونت کھوبا رکن پارلیمنٹ بیدر نے کہا کہ ہم چاہے کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں، اپنےمذہب پرچلتے ہوئے دوسروں کے مذاہب کو بھی عزت دیں۔ چونکہ سماج، تہذیب اور ثقافت کا ہم پرحق ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ایک نظریہ ہی دنیا میں رہے اب یہ ممکن نہیں ہے۔ غیرسماجی عناصرسماج میں توڑ نےکا کام ہمیشہ سےکرتےرہے ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیاں سب کو ساتھ لے کر چلنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ جب جب انتخابات آتے ہیں تو ہیں تو ہم مزید ایک دوسرے سے دور چلے جاتے ہیں۔ سوشیل میڈیا کے ذریعہ کوئی بھی چیز فوراوائرل ہورہی ہے۔ جس پرکڑی نظررکھنےکی ضرورت ہے۔ اور یہ بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نےاپنےخطاب میں ماحولیت کے متعلق کہا کہ ماحولیات کی خرابی کی راست وجہ ہم لوگ ہیں۔ لوگ پڑھ لکھ کرایک مقام تک پہنچ کربگڑتےجارہے ہیں۔
اس موقعہ پربنگلورسےآئے ہوئے سکریٹری جماعت اسلامی ہند، کرناٹک سید تنویر احمد نے صدارتی خطاب کیا۔ انہوں نےامریکہ کے ایک فاونڈیشن کے سروے کاحوالہ دیتے ہوئےکہاکہ 156ممالک میں سروے کرکے رپورٹ پیش کرتا ہے جس میں بھارت خوشحالی کے معاملے میں 140ویں مقام پرہے۔ اس موقعہ پرانہوں نے ملک میں خوشیوں/خوشحالی کے لئےنفرت کوایک اہم رکاوٹ قراردیا۔ اس نفر ت کو ختم کرنے کے لئے آپس میں پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنےکی ضرورت پرزوردیا۔ انہوں نےاپنی تقریر میں یہ بھی کہاکہ آج مختلف مذہبی اجلاسوں میں چھپے یا کھلےنفرت کی تعلیم دی جارہی ہے۔ میڈیا، سوشیل میڈیا، نفرت پرمبنی لٹریچراور دیگر طریقوں کے ذریعہ نفرت پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے۔ جس میں یہ تمام میں ذراٴع اہم رول اداکررہے ہیں۔موصوف نے کہاکہ ملک، سماج اور مذہب کی خدمت کے لئےجب تک ہم میدان میں نہیں آئیں گے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اور کوئی خوشی نہیں ملے گی، چونکہ عید ہمیشہ خوشیوں میں اضافہ کرنے آتی ہے۔ اور یہی پیغام ہمیں اس پروگرام کےذریعہ دیا جارہا ہے۔
مولانا محمد فہیم الدین سابق رکن مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ہند، کرناٹک نے اپنے خطاب میں کہاکہ دنیا میں عدل اور احسان کے علاوہ لوگوں کی مدد کرنے میں ہی سچی خوشی ہے۔ اسلام نے انسانیت کو دو تحفے دئے ہیں۔ ایک آخری پیغمبرمحمدصلی اللہ علیہ وسلم کی آٴیڈیل زندگی اور دوسرا قرآن ہے، جوآخری پیغمبر کے ذریعہ تمام انسانیت تک پہنچایاگیا۔ اس یونیورسل گائیڈنس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری دنیا میں ایکتا اوراکھنڈتا کے لئے کام کرنےکی ضرورت ہے۔ رحیم خان ایم ایل اے بیدروریاستی وزیر یوتھ امپاورمنٹ اور اسپورٹس نےاظہارخیال میں کہاکہ لوگوں کے دکھ سکھ میں کام آئیں اور تمام سماج میں ایکدوسرے سے پیارومحبت کا پیغام بانٹاجائے۔ محترمہ گنگامبیکا لکچرر نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسلام کامطلب امن، شانتی، بھائی چارہ، اور ایک خداکی پرستش کانام ہے۔ انھوں نےعید کی مبارک باد بھی پیش کی۔
مولانا مفتی عبدالغنی خان صاحب صدر جمیعتہ العلماء بیدر، محترمہ گیتا چدری صدر ضلع پنچایت بیدر، سریش چن شٹی صدر کنڑا ساہتیہ پریشد ضلع بیدر ودیگر نے اظہارخیال پیش کیا۔ پروگرام کا آغازحافظ وقاری انجینئر سید عتیق اللہ ممبرایس آئی او کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ سید فرقان پاشاہ نے کنڑی ترجمہ پیش کیا۔ جناب محمدنظام الدین امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدرنےاستقبالہ کلمات ادا کیے۔ مینجر گردوارہ پربندھک کمیٹی لیاب سنگھ نےعیدکاپیغام پیش کیا۔ کچباڑ نے کنڑا میں نظم پیش کی۔ تمام مہمانوں کو اسلامی لٹریچرپرمشتمل تحاٴف پیش کیےگئے۔ محترمہ کویتا ہشارے جوائنٹ کنوینر سدبھاؤنا منچ کے اظہار تشکر پریہ پروگرام اپنےاختتام کوپہنچا۔ جبکہ نظامت کی ذمہ داری محمد معظم جنرل سیکریٹری رابطہ ملت ضلع بیدرنےانجام دی۔
اسٹیج پر دیگر مہمانان میں گروناتھ گڈے کنوینر سدبھاؤنا منچ ضلع بیدر، رفیق احمد ناظم علاقہ جماعت اسلامی ہندگلبرگہ، فہیم الدین سیریکار صدر ضلع اڈوائزری وقف کونسل، بی جی شیٹکار، سلیمان قریشی بیدر، ڈاکٹر این اے قادری، پنڈت چدری، محمداکرم علی ناظم ضلع جماعت اسلامی ہند بیدر، مولانا مونس کرمانی صدر صفابیت المال، بابووالی، محمدعاقب حسین صدرمقامی ایس آئی او بیدر، رؤف الدین کچہری والے، مولانا عیتق الرحمن رشادی، سید منصوراحمدقادری، مفتی سراج الدین نظامی ودیگرموجودتھے۔ مسلم مردوخواتین کی کثیرتعداد موجودرہی لیکن گذشتہ سال کی بہ نسبت اس مرتبہ برادران وطن کی تعداد میں کمی دیکھی گئی۔ اس بات کو منتظمین کےعلاوہ شرکاء نے بھی نمایاں طور پرمحسوس کیا۔ پروگرام کےاختتام پرشرکاء کیلیےشیرخرمہ اور طعام کااہتمام کیاگیاتھا۔ جسےایس آئی او بیدر یونٹ کے والینٹرس نےبحسن خوبی انجام دیے۔