راجولہ میں مسجدِ الکریم کا افتتاح، مذہبی، سماجی و سیاسی رہنماوں کا خطاب
دین و دنیا کی تفریق نے مسلمان قوم کو پسماندہ بنا دیا
بسواکلیان: 23/اگست (ایم این ) بسواکلیان کے موضع راجولہ میں مسجد الکریم کا شاندار افتتاح عمل میں آیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان مقررین نے کہا کہ دین و دنیا کی تفریق نے مسلمان قوم کو پسماندہ بنا دیا ہے، اس کے بارے میں ہم سب کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے، انھںوں نے کہا کہ مسجدوں کو صرف نمازوں کی حد تک محدود نہیں رکھنا چاہیئے۔ آج کے وقت میں مساجد میں ہر وہ کام کرنے کی ضرورت ہے جو اللہ کے رسول ﷺ کے زمانے میں مسجد نبوی میں ہواکرتے تھے۔
اس موقعہ پر مقرر نے کہا کہ مسجد کے مینار کو دیکھ کر ہر بھوکا اور ضرورت مند شخص یہ سمجھے کے یہاں سے ہماری ضرورت پوری ہوگی۔ ساتھ میں بھائی چارہ کے ماحول کو فروغ دینے بھی مساجد کا استعمال کیا جائے۔ شیخ ذاکر حسین ہمناآباد نے بزبان کنڑا تقریر کی۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے تشریف فرما مولانا مفتی غلام یزدانی صاحب ,جمیعت العلماء ضلع بیدر نے صدارتی خطاب میں کہا کہ مساجد اللہ کا گھر ہیں،اور مسلمانوں کے باہمی اتحاد کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مساجد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مزید انہوں نے کہا کہ سارے انسان مساوی ہیں ہم سب کو ایک دن پیداکرنے والے کے حضور پیش ہونا ہے۔ انہوں سماج میں باہمی اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
مولانا عتیق الرحمن صاحب قاسمی ظہیرآباد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کو صرف نماز کی حد تک محدود نہ کریں بلکہ یہاں سے دین کے پہلو نمایاں ظاہر ہوں۔ راج شیکھرپاٹل رکن اسمبلی ہمناآباد نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اچھے لوگوں کے نیک کاموں میں بھائی چارے کے ساتھ رہنا چاہیے۔
اس موقع پر رجولہ گرام پنچایت کے چیئرمین شریمتی منگلا ملپہ، شری ناگ ریڈی، ارون پٹیل، وینکٹ ریڈی، پرکاش ریڈی کے علاوہ انتظامی کمیٹی صدر امین قریشی، نائب صدر عبد الرحمن قریشی, سیکریٹری وسیم قریشی، یونس قریشی، سید اولیاء پاشاہ سابق چیئرمین راجولہ اور چاند پاشا پٹیل، لائق الدّین پولیس پٹیل و دیگر سیاسی اور سماجی حضرات موجود تھے۔ مسجد الکریم راجولہ کے افتتاح کا آغاز مولانا اظہار الحق صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا, نظامت کے فرائض مفتیِ فضیل نے انجام دیئے، بعد افتتاح طعام کا انتظام بھی رکھا گیا تھا۔