’اگنی پتھ‘ احتجاج معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، تشدد پر SIT تشکیل دینے کا مطالبہ
دہلی کے وکیل وشال تیواری نے عرضی داخل کرتے ہوئے اس اسکیم کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے تشدد کے سلسلہ میں ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف ملک بھر میں نوجوانوں کے پُرتشدد احتجاج کے درمیان اس معاملہ میں سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ دہلی کے وکیل وشال تیواری نے عرضی داخل کرتے ہوئے اسکیم کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے تشدد کے سلسلہ میں ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی کے ذریعے اسکیم کی جانچ کے لئے سپریم کورٹ کے سابق جج کی سربراہی میں ماہر کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
نئی فوجی بھرتی اسکیم ’اگنی پتھ‘ کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ مرکزی حکومت کو حکم دے کہ وہ تشدد کے حوالہ سے پیشرفت رپورٹ داخل کرے۔ ساتھ ہی ریاستوں کو حکم دیا جائے کہ عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والے لوگوں سے ہرجانہ وصول کیا جائے اور اس کے لئے دعوی کمشنر مقرر کیا جائے۔ اس کے علاوہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگنی پتھ اسکیم کے قومی سلامتی اور فوج پر پڑنے والے اثرات کا بھی ماہر کمیٹی سے جائزہ لینے کی ہدایت جاری کی جائے۔
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے منگل کے روز بری فوج، بحریہ اور فضائیہ میں سپاہیوں کی بھرتی کے لیے ایک نئی ‘اگنی پتھ اسکیم’ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت تنخواہ اور پنشن کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے قلیل مدت کے فوجیوں کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا جائے گا، جنہیں ‘اگنی ویر’ کہا جائے گا۔ تاہم مرکز کی اس اسکیم نے نوجوانوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے۔ منصوبے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ احتجاج کے درمیان مرکز نے اسکیم میں تبدیلی کا بھی اعلان کیا ہے لیکن نوجوان پرانے نظام کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔