بیدرضلع بیدر سے

بگدل میں عید ملن پروگرام، محمد یوسف کنی و دیگر کا خطاب

ملک میں آپسی بھائی چارہ امن و امان کے لئے متحدہ جدوجہد وقت کی ضرورت

بیدر: 11/مئی (ای-میل) ’ہم سب ایک خدا کے بندے ہیں اور سارے انسان ایک ماں باپ کی اولاد ہیں، اسی نسبت کی بنیاد پر ہم ایک دوسرے سے محبت و بھائی چارے کو فروغ دیتے ہوئے ملک میں امن و امان کے لئے متحدہ طور پر جدوجہد کرنا ہوگا، تاکہ ملک میں اتحاد وہ یکجہتی کا ماحول قائم رہے، ہم سب مختلف مذاہب، فرقوں، زبانوں اور ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ضرور پیں، لیکن ہمیں بلاتفریق مذہب و ملت متحدہ طور پر ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت و فرقہ پرستی کے خلاف متحدہ جدوجہد کرنا ہے، تب ہی اس ملک میں گنگا جمنی تہذیب برقرار رہیگی، اور امن و امان کو فروغ ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار محمد یوسف کنی معاون امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے بگدل میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے منعقدہ شولاپوری گارڈن فنکشن ہال عید ملن پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو چیزیں مذاہب کے درمیان مشترک ہیں اور جو برائیاں سماج میں مشترک ہیں اس میں مل جل کر ہی کام کرنے سے سماج میں تبدیلی واقع ہوگی، اس بھارت کو نشہ مکت بھارت بنانے کے لئے بھی ہر شخض کو اپنا یوگدان دینا ہوگا، آج بھارت کو محبت امن اور بھائی چارے کی ضرورت ہے۔

شری کانت سوامی کرناٹک اسٹیٹ اکھیل بھارت لنگایت سمونایا سمیتی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی دھرم زمین پر ایسا نہیں ہے جو نفرت کو پھیلانے لڑائی جھگڑے کی تعلیم دیتا ہو، ہر مذہب انسان سے محبت کرناسیکھاتا ہے، آپ نے کہا کہ ہم مذہب سے دور ہوگئے جس کی وجہ سے برائیاں ہمارے اند ر آگئی ہمیں پیغمبر محمد ﷺ کی تعلیمات کو عام کرنا ہے جنہوں نے پتھر کا جواب محبت سے دیا ہے۔

اس موقعہ پر ڈاکٹرعبدالقدیر چیرمین شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن، شری شریکانت سوامی کرناٹک اسٹیٹ اکھیل بھارت لنگایت سمونایا سمیتی، مولانا نجم الدین عمری ناظم علاقہ جماعت اسلامی کلبرگی، محمد نظام الدین سابق امیرمقامی جماعت اسلامی ہند، بیدر، محمد مجاہد پاشاہ قریشی بسواکلیان، محمد نسیم الدین پٹیل سابق صدر ضلع پنچایت بیدر، محمد ایم اے باقی سوداگر سیڈس مرچنٹ بگدل، محمد عاکف الدین صدر مقامی ایس آئی او بگدل اسٹیج پر موجود تھے۔

پروگرام کا آغاز محمد طلحہ شرجیل ایس آئی او ممبر کی قرآت کلام پاک سے ہوا، افتتاحی کلمات محمد عمران حسین امیر مقامی جماعت اسلامی بگدل نے پیش کیا، محمد اقبال احمد نے تشکری کلمات ادا کیے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس پروگرام میں کم وبیش د سو افراد شریک رہے، اور چند مخصوص برادرانِ وطن بھی شریک رہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!