تازہ خبریں

وارانسی: گیانواپی مسجد میں سروے ٹیم کا کام شروع، دونوں طرف کے لوگوں نے کی نعرے بازی

عدالت نے گیان واپی کے احاطہ کی ویڈیو گرافی اور سروے کے لیے کمشنر کی تقرری کرتے ہوئے 10 مئی کو رپورٹ طلب کی ہے، سروے اور ویڈیو گرافی دونوں فریقین کی موجودگی میں کرائی جانی ہے

وارانسی: اتر پردیش کے وارانسی میں کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد کے سروے کے لیے ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ٹیم کی آمد سے قبل دونوں اطراف کے لوگ جمعہ ہو گئے اور سڑک پر کافی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی۔ پولیس نے دونوں طرف کے لوگوں کو سمجھایا اور ہجوم سڑک کی طرف منتشر ہو گیا۔ تاہم، بعد میں سروے کا کام شروع ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے وکلا کے مندر میں داخلے کے دوران مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے نعرے بازی شروع کر دی۔ اس دوران دوسری طرف سے ’ہر ہر مہادیو کے‘ نعرے لگائے جانے لگے۔ دریں اثنا، پولیس حرکت میں آ گئی تاکہ حالات کشیدہ نہ ہوں۔ مسلمانوں کی طرف سے روشن خیال لوگ پہنچے اور فوراً سب کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو دالمنڈی کی گلی میں بھیج دیا گیا، تاہم کچھ دیر بعد سروے ٹیم اندر پہنچ گئی اور اپنا کام کرنے لگی۔

اے بی پی نیوز کے مطابق مسجد کمیٹی سے متعلقہ فریقوں نے احاطے کی ویڈیو گرافی اور سروے کے خلاف احتجاج درج کرایا تھا۔ آدی گرو شنکراچاریہ جینتی کے موقع پر ڈانڈی سوامی اور سنیاسیوں نے کاشی میں سومیرو پیٹھ پر ہون کیا۔ خواہش کی گئی کہ گیانواپی کیمپس میں پرامن ویڈیوگرافی ہو اور کسی قسم کی گڑبڑ نہ ہو۔

انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے سکریٹری پہلے ہی اس کارروائی کی مخالفت کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ تاہم انتظامات کمیٹی کے وکلاء کا کہنا تھا کہ وہ قانون کی پاسداری کریں گے لیکن اگر کچھ مختلف ہوا تو شکایت کریں گے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس پہلے سے ہی چوکس ہے۔

اس سے پہلے آج اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب ایک خاتون نے کاشی وشوناتھ مندر کے گیٹ نمبر 4 پر نماز پڑھنا شروع کر دی۔ ہنگامہ شروع ہوتے ہی خاتون کو حراست میں لے لیا گیا۔ وارانسی کے پولیس کمشنر اے ستیش گنیش کے مطابق ان کے پاس سے ہندو دیوتاؤں کی تصاویر ملی ہیں۔ گھر والوں سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ خاتون کو پکڑ کر تھانے لے جایا گیا، رپورٹ کے مطابق اس کی شناخت جیت پورہ کی رہنے والی عائشہ کے طور پر کی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!