شہیدوں کے بچوں کو دیئے جانے والے وظیفہ میں اضافہ
مودی حکومت نے دوسری بار اقتدارسنبھالنے کے بعد پہلا فیصلہ ملک کے تحفظ کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے شہیدوں کے ورثا کے لیے کیاہے جس میں انکے بچوں کو دیے جانے والے وظیفہ کی رقم میں اٖضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور ماؤنوانوازوں کے حملہ میں شہید ہوئے پولیس جوانوں کے بچوں کو بھی اس کے دائرے میں لایاگیاہے ۔
مرکزی کابینہ کی آج یہاں ہوئی پہلی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا۔وزیراعظم نریندرمودی نے ٹوئیٹ کر کے اسکی اطلاع دی ۔انھوں نے لکھا،’’ ہماری حکومت کا پہلا فیصلہ ملک کی حفاظت کرنے والوں کو وقف ہے ۔قومی دفاعی فنڈ سے دی جانے والی پردھان منتری چھاتر ورتی یوجنا میں تبدیلی کو منظوری دی گئی ہے اور دہشت گردانہ اور ماؤنوازوں کے حملوں شہید ہوئے پولیس جوانوں کے بچوں کو بھی یہ وظیفہ دیاجائیگا۔‘‘
اس اسکیم کے تحت شہیدوں کے بیٹوں کو دی جانے والی 2000روپئے ماہانہ کی رقم بڑھاکر 2500اور بیٹیوں کو دی جانے والی رقم 2250روپئے سے بڑھاکر 3000روپئے ماہانہ کی گئی ہے ۔
دہشت گردانہ اور ماؤنوازوں کے حملوں میں شہید ہونے والے پولیس جوانوں کے بچوں کو بھی اس کے دائرے میں لایاگیاہے ۔ہرسال 500پولیس جوانوں کے بچوں کو یہ وظیفہ دیاجائیگا ۔وزارت داخلہ اس کے لیے نوڈل وزارت ہوگی ۔
نقوی نے اپنی وزارت کی دوسری میعاد کی ذمہ داری سنبھال لی
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اپنی وزارت کی دوسری میعاد کی ذمہ داری اس عزم اور ارادے کے ساتھ سنبھال لی کہ وہ تعلیم، روزگار اور اختیارات کے محاذ پر اقلیتوں کی امنگوں کی تکمیل کو اولین ترجیح دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے ساتھ اور سب کا وشواس کےحوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی نے کل جس عہد کی تجدید کی ہے اُسے پورا کرنے میں وزارت اقلیتی امور اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی تاکہ ملک کی خوشحالی اور ترقی میں سب کا حصہ یقینی بن سکے ۔
نقوی نے اس موقع پر موجود نامہ نگاروں کا اس بات کے لئے شکریہ ادا کیا کہ ان کی وزارت کی بہبود رخی کارکردگی کو مثبت طریقے سے اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات موجب اطمینان ہے اقلیتوں کوسیاسی استحصال کی جگہ اب اپنی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی امنگوں کو پورا کرنے میں حکومت کی طرف سے عملی تعاون حاصل ہے۔