ریاستوں سےکرناٹک

دسمبر31 کو کرناٹک بند پر مختلف تنظیموں نے صرف ‘اخلاقی حمایت’ اور احتجاجی ریلیوں سے دور رہنے کا کیا فیصلہ

‘بند’ کال کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے کرناٹک فلم چیمبر آف کامرس (KFCC) کے صدر ڈاکٹر جئے راج نے کہا کہ بند سے سنیما ہالز کی صنعت متاثر ہوگی۔

بنگلورو: کنڑ تنظیموں نے مہاراشٹرا ایککرن سمیتی (ایم ای ایس) پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے 31 دسمبر کو ‘کرناٹک بند’ کی کال دی ہوئی ہے، لیکن اس نے ریاست کی مختلف تنظیموں کو اس معاملے پر تقسیم کر دیا ہے۔ 

60 فیصد سے زیادہ تنظیموں نے ‘صرف اخلاقی حمایت’ کا اعلان کیا ہے اور احتجاجی ریلیوں سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ نئے سال کی شام کے دوران پیدا ہونے والے تیز کاروبار سے محروم نہیں ہونا چاہتے ہیں۔  

انہوں نے کہا کہ بہت سی فلمیں ریلیز کے لیے تیار ہیں اور انڈسٹری، فنکاروں اور پروڈیوسرز کے مفادات کا تحفظ کرنا ہمارا فرض ہے۔ تاہم، جیراج نے کہا کہ کے ایف سی سی کنڑ تنظیموں کے مقصد کی مکمل حمایت کرے گی۔

اسی طرح کرناٹک رکشنا ویدیکے (KRV)، بروہت بنگلور ہوٹلز ایسوسی ایشن، پیس آٹو، اسکول اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، شاپنگ مالز ایسوسی ایشن اور کئی دیگر تجارتی اداروں نے صرف اخلاقی حمایت کی پیشکش کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ 31 دسمبر کو کام معمول پر ہوں گے۔

فلم انڈسٹری کے احتجاج سے دستبردار ہونے کے فیصلے سے ناراض، کنڑ اوکوٹا کے صدر واٹال ناگراج نے سختی سے کہا، “میں ان کی اخلاقی حمایت نہیں چاہتا۔ سب کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنا چاہیے۔ جب ہم سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں تو کیا وہ اخلاقی حمایت کا اعلان کر کے گھروں میں بیٹھ جائیں۔

اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر سی این اشوتھ نارائنا نے بھی کنڑ کارکنوں سے بند کا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!