دھرم سنسند میں اشتعال انگیز تقاریر: جتیندر نارائن عرف وسیم رضوی سمیت کئی افراد کے خلاف FIR
کوتوالی کے انسپکٹر نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور تحقیقات کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقد ہ سہ روزہ دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقاریر کی بنیاد پر پولس نے رپورٹ درج کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوالہ پور کے رہنے والے گل بہار خان نے ہری دوار نگر کوتوالی میں جتیندر نارائن سنگھ تیاگی عرف وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
ہری دوار کے کھرکھری میں وید نکیتن آشرم میں منعقدہ دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس کی بنیاد پر پولیس نے آج رپورٹ درج کی ہے۔ کوتوالی کے انسپکٹر راکیندر کٹھیت نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور تحقیقات کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
ادھر مقامی لیڈر ساکیت گوکھلے نے بھی اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر منتظمین اور مقررین کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھرم سنسد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور بہت سے سنت موجود تھے۔
قبل ازیں، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ انہوں اپنی پارٹی کے اتراکھنڈ سربراہ کو دھرم سنسد میں بیان دینے والے لیڈران کے خلاف معاملہ درج کرانے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا، ہماری ٹیم نے روڑکی میں بھی معاملہ درج کرانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں مل سکی۔
ادھر، جمعیۃ علما ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ امت شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ کو ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسند کے منتظمین اور مقررین کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دیں۔ انہوں نے امت شاہ کے نام ارسال کئے گئے مکتوب میں کہا کہ اس سے ملک میں امن و امان کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ منتظمین اور مقررین کی تقاریر نفرت آمیز تھیں لہذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔