امریکی ریاست کینٹکی میں سمندری طوفان کی بھاری تباہی کے بعد ایمرجنسی نافذ
امریکی صدر جو بائیڈن نے کینٹکی میں شدید طوفان کے سبب متعدد افراد کی ہلاکتوں کے بعد ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا ہے
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کینٹکی میں شدید طوفان کے سبب متعدد افراد کی ہلاکتوں کے بعد ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ہفتے کے روز کہا کہ آج صدر جوزف بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ کینٹکی میں ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ 10 دسمبر سے شروع ہونے والے شدید طوفانوں، تیز ہواؤں اور سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے وفاقی امداد کا حکم دیا۔
وائٹ ہاؤس کے بیورو کے مطابق طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے براہ راست وفاقی امداد سمیت ہنگامی حفاظتی اقدامات 75 فیصد وفاقی فنڈنگ پر فراہم کی جائے گی اور بریکنرج، بلٹ، کیلڈ ویل، فلٹن، گریوز، گریسن، ہِک مین، ہاپکنز، لیوں، میڈے، موہین برگر، اوہیو، شیلبی، اسپینسر اور وارین کاؤنٹیوں پر نافذ ہوں گی۔
قبل ازیں، کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے ہفتے کی صبح ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا اور ریاست میں طوفان کے قہر کے پیش نظر صدر بائیڈن سے وفاقی امداد کی درخواست کی۔
بیشیر نے گزشتہ روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ طوفان میں 70 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مے فیلڈ شہر خاص طور پر اس سے متاثر ہے۔ اس طوفان کے باعث موم بتی بنانے والی فیکٹری کے اندر 100 سے زائد افراد پھنس گئے تھے۔