بگدل میں جلسہ، علمائے دین کی مخاطبت
جو بندہ سرکار دو عالم ؐ پر ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے اللہ اس بندہ کو دس رحمتیں عطافرماتاہے
بیدر:6/دسمبر (اے ایس ایم) جو بندہ سرکار دو عالم ؐ پر ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے اللہ اس بندہ کو دس رحمتیں عطافرماتاہے، دس درجہ بلند فرماتاہے حضرت شیخ عبدالحق محدث ہند دہلوی ؒ فرماتے ہیں کہ درود شریف پڑھنے والے کو اللہ کے رسولؐ کا دیدار نصیب ہوتاہے، حضور ؐ پردرود شریف بھیجنے سے بندہ تمام بلائیات آفات سے محفوظ رہتاہے۔ درود شریف کا نذرانہ ادب و احترام کے ساتھ سرکار کی بارگاہ میں پیش کرتے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار آستانہ قادریہ بگدل شریف میں منعقدہ حلقہ درس تصوف و جلسہ فیضانِ غوث آعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمدادریس احمد قادری صاحب بگدلی نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکار دو عالم ﷺ سے جو محبت کرتا ہے اس کا یہ عمل دنیا و آخرت میں کام آنے والا ہے۔ مریدین و معتقدین کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ پانچوں وقتوں کی نمازوں کی پابندی کریں اور علمائے دین، اپنے پیر و مرشد، ماں باپ اور بزرگوں کی تعظیم و احترام کریں۔ اپنے دل سے کینہ بغض اور عناد نکال پھینکیں اور حضور ﷺ ہر وقت درود سلام کا نذرانہ پیش کرتے رہیں۔ ہر ہر لمحہ ذکر و ازکار میں گزاریں۔
دکن کے ممتاز عالم دین مولانا سید صغیر احمد نقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ و بانی مدرسہ فیض القرآن حیدرآباد نے اپنے پُر اثر خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ ہم تمہارے دنیا و آخرت میں دوست ہیں۔ اللہ سُبحانِ و تعالیٰ ارشادفرماتا ہے کہ آئے بندوں تم مجھے یاد کرو میں تم کو یاد کرتا ہوں۔ حدیث شریف میں آتا ہے کے بندہ فرش پر تنہائی میں ذکر کرتا ہے تو اللہ اُس بندے کا عرش پر ذکر کرتا ہے۔ اگر و ہ بندہ کسی مجمع میں اللہ کا ذکر کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے بہتر مجمع یعنی فرشتوں میں اس بندے کا ذکر کرتا ہے۔
مولانا نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غوث آعظم ؒ کی بے شمار کرامتیں ہیں۔ آپ ؒ کے ذریعہ سے کئی لوگوں نے آپ ؒ کے تعلیمات کو اپنا کر ہدایت کے آعلیٰ درجات پر فائز ہوئے اور جس وقت آپ ؒ وعظ و نصیحت کرتے ہزاروں کا مجمع ہوتا جو فاسق و فاجر ہوتا تو بہ و استغفار کرکے نیک بن جاتا اور اگر یہودی و نصرانی ہوتا تو حلقہ اسلام میں داخل ہوجاتا۔تقریباًآپؒ کے دست مبارک پر پانچ ہزار یہودی و نصرانیوں نے اسلام قبول کیا۔
مولانا سید احمد غوری نقشبندی اُستاد جامعہ نظامیہ نے بھی پُر جوش خطاب کیا۔ احادیث ﷺ کی روشنی میں مقام اولیاء اللہ پر پراثرروشنی ڈالی۔ مہمان علمائے دین کا آستانہ قادریہ آمد پر شاندار استقبال کیا گیا اور ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمدادریس احمد قادری صاحب بگدلی کی نگرانی میں علمائے دین درگاہ شریف کی زیارت فرمائی اورگلہائے عقیدت سلام وفاتحہ کے بعد سجادہ نشین صاحب نے آستانہ قادریہ میں ہونے والی مصروفیات سے علمائے دین کو واقف کروایا۔علمائے دین نے آستانہ قادریہ کے انتظامات اور قرآن اور صاحب قرآن کی تعلیمات کو عام کرنے کیلئے یہاں جو خدمات انجام دئے جارہے ہیں دیکھ کر اپنے مسرت کا اظہار کیا۔
شہ نشین پر محمد لئیق احمد قادری بگدلی، حافظ سید عمر ہاشمی بانی ناظم جامعہ ہاشمیہ بیدر، مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی صدر نائب قاضی بیدر اوردیگر موجود تھے۔حلقہ درس تصوف وجلسہ کی کاروائی کاآغاز مولانا زاہد حسین رضوی کی قرات کلام پاک سے ہوا۔حافظ محمد شاہ نواز نلدروگ، محمد فہیم، محمد سلیم الدین اوردیگر نے،حمد، نعت اور منقبت کا نذرانہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ گلہائے عقیدت سلام فاتحہ،تقسیم تبرکات،ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمدادریس احمد قادری صاحب بگدلی نے دعائے سلامتی فرمائی۔ بعد شکریہ یہ روحانی تقریب تکمیل پذیر ہوئی۔