ٹاپ اسٹوری

فرانس کی لڑکی کو بہاری لڑکے سے ہوگئی محبت، شادی کرنے پہنچ گئی بیگوسرائے

راکیش کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ’میری‘ بیگوسرائے پہنچ کر ہی شادی کرنا چاہتی تھی تاکہ یہاں کی تہذیب و ثقافت کو قریب سے دیکھ سکے، پھر دونوں کے گھر والوں نے مل کر اس شادی کو عملی جامہ پہنا دیا۔

کہا جاتا ہے کہ محبت اگر سچی ہو تو سبھی سرحدیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ بہار کے بیگوسرائے میں دیکھنے کو ملا جب سات سمندر پار فرانس کی ایک خاتون اپنی سچی محبت کی خاطر بہار کے بیگوسرائے تک پہنچ گئی۔ پھر اس نے ہندو رسم و رواج کے مطابق سات جنموں کا ساتھ نبھانے کے وعدے کے ساتھ اپنے محبوب کے سنگ سات پھیرے لیے۔ اب یہ شادی پورے علاقے میں موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔

دراصل فرانس کے شہر پیرس کی رہنے والی میری لور ہیرل تقریباً چھ سال قبل ہندوستان گھومنے دہلی پہنچی تھی، اور اسی دوران ٹورسٹ گائیڈ کا کام کر رہے راکیش کو اپنا دل دے بیٹھی۔ بیگوسرائے کے کٹہریا گاؤں باشندہ رام چندر ساہ کے بیٹے راکیش اس وقت دہلی میں رہ کر ٹورسٹ گائیڈ کا کام کرتے تھے۔ اسی دوران دونوں کے درمیان ملاقات ہوئی۔ اس کے بعد تو فرانسیسی لڑکی کے دل میں راکیش اور ہندوستان دونوں نے جگہ بنا لی۔

بعد میں میری بھلے ہی اپنے ملک واپس چلی گئی، لیکن دونوں کے درمیان بات چیت ہوتی رہی، اور پھر دونوں نے فون پر ہی پیار کا اظہار بھی کر دیا۔ پھر پیرس میں اپنا کاروبار کرنے والی میری نے تین سال قبل راکیش کو بھی پیرس بلا لیا اور دونوں وہاں مل کر کپڑے کا کاروبار کرنے لگے۔ اسی دوران دونوں نے ایک دوسرے کو مزید سمجھا اور پھر شادی کرنے کا فیصلہ لے لیا۔

راکیش کے والد رام چندر ساہ نے بتایا کہ میری کو ہندوستان نے اتنا متاثر کیا کہ اس نے یہاں آ کر ہی شادی کرنے کا فیصلہ لیا۔ اس کے بعد دونوں کے گھر والوں کی اجازت سے اتوار کو میری اور راکیش مذہبی رسوم کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ اس شادی میں میری کے اہل خانہ بھی شامل ہوئے جو میری کے ساتھ ہی فرانس سے ہندوستان پہنچے تھے۔ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد دونوں کے گھر والوں نے نئے جوڑے کو مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کیں۔

راکیش کے گھر والوں نے بتایا کہ شادی پوری طرح سے ہندو رواج کے مطابق ہوئی ہے۔ جے مالا میں پوری فیملی ایک ساتھ جمع نظر آئی، جب کہ دیگر رسمیں بھی روایت کے مطابق نبھائی گئیں۔ دلہن کے گھر والوں نے شادی میں ہندی اور بھوجپوری گانوں پر خوب ٹھمکے بھی لگائے۔ دولہا کے گھر والوں کے مطابق اس شادی سے دونوں کنبہ بہت خوش ہیں۔ اس دوران غیر ملکی مہمانوں نے بہار کی تہذیب و ثقافت کا خوب مزہ لیا اور ڈانس بھی کیا۔ غیر ممالک مہمانوں کا ابھی ایک ہفتہ مزید ہندوستان مین رہنے کا منصوبہ ہے۔

راکیش کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ میری بیگوسرائے کی تہذیب و ثقافت کو نزدیک سے دیکھنے کے لیے اس چھوٹے شہر میں شادی کے لیے آنا چاہتی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے گھر والوں نے مل کر اس شادی کو عملی جامہ پہنا دیا۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ نیا جوڑا ایک ہفتہ ہندوستان میں رہ کر پھر سے واپس پیرس لوٹ جائے گا۔ جب اس شادی کی خبر گاؤں والوں میں پھیلی تو غیر ملکی دلہن کو دیکھنے اور ان سے ملنے کے لیے لوگوں کے پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!