کرناٹک: فیمی کی 2 روزہ ریاستی کانفرنس، ریاست بھر سے 180 تعلیمی اداروں کے ذمہ داران نے کی شرکت
بنگلور: 23/ نومبر(پی آر) فیڈریشن آف مسلم ایجوکشنل انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (فیمی) کرناٹک کی جانب سے شہر کے انڈین سوشیل انسٹی ٹیوٹ میں تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کا ایک دو روزہ عظیم الشان اجلاس ”آئیے اپنے ادارہ کو اعلیٰ سطح تک ترقی دینے والے قائد بنیں“ کے مرکزی عنوان پر منعقد کیا گیا۔ اجلاس کا آغازعاصم الدین اختر سکر یٹری فیمی کے تذکیر باالقرآن سے ہوا۔ محمد آصف الدین جنرل سکریٹری فیمی کرناٹک اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ مابعد کووڈ 19- اور NEP کے جن مسائل اور چیلنجس کا سامنا مسلم تعلیمی ادارے کر رہے ہیں ان کومخاطب کرنے کی ضرورت ہے، ان حالات میں ملی اداروں کی رہنمائی اور ساتھ ہی ساتھ ان کی اخلاقی، قانونی، و مادی مدد کرنا اور انہیں حوصلہ دینا ملت کا فریضہ ہے اسی احساس کے تحت اس کانفرنس کو منعقد کیا گیا ہے۔
سید تنویر احمد سکریٹری جما عت اسلامی ہند نے ’اسکول انتظامیہ اپنے خطاب میں کہا کہ ’فیڈریشن ملت کے تعلیمی اداروں کے معیار کواونچھا اٹھانا چا ہتا ہے ہما رے تعلیمی ادارے سما جی تبدیلی کا ذریعہ بنے پورے سما ج میں صا لح تبدیلی برپا ہو اس کے لیے فیمی تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کی ایسی ٹیم تیا ر کرنا چا ہتی ہے جس سے ہم ان مقا صد کو حا صل کرسکیں۔ طلباء و اساتذہ اکرام ہمارے وژن کو جانیں۔ ہم بچوں کو محض امتحان نہیں بلکہ ان کی شخصیت سازی اور اساتذہ مطمئن رہیں۔
موصوف نے مزید کہا کہ اگر اساتذہ خوش رہیں گے تو بچوں کو بھی وہ خوشی خوشی پڑھائیں گے۔ معیا ری تعلیم کا تعلق محض فیس سے نہیں ہے بلکہ مینجمنٹ کے کمٹمنٹ (Commitment) سے ہے بعض تعلیمی ادارے اپنے معیا ر کو اونچا اٹھا رہے ہیں لیکن ان کے پاس Infrastructure اتنا عالیشان نہیں ہے تعلیمی اداروں کو اونچا اٹھانے کا تعلق محض سرمایہ سے نہیں بلکہ اس کا تعلق ہمارے creativity اور وژن سے ہے آپ ذمہ داران اپنے آپ کو Update کریں۔
ڈاکٹر بلگامی محمد سعد امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹک و سرپرست فیمی اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ’تعلیم صرف معلومات حاصل کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ اپنے آپ اور اپنے رب کو پہچاننے کا نام ہے۔ دین اسلام نے علم حاصل کرنے کو فرض قرار دیاہے، تعلیم کے وسیع مفہوم کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ آج دنیا کے پاس معلومات کا خزانہ تومو جود ہے لیکن سب سے اہم چیز آج دنیا حسن اخلاق سے محروم ہے۔ ہما رے ادارے آج دنیا کو صحیح را ستہ دکھا نے والے بنیں“
ڈاکٹر طحہٰ متین سکریٹری جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے اپنے اختتامی خطاب میں ’تعلیم وہ نہیں جو صرف ڈگریاں عطا کرے اصل تعلیم تو وہ ہے جو انسان کو انسان بنائے،اپنے رب سے جوڑے اور بندوں کے خدمت کے لیے کھڑاکرے۔ انسان سب کچھ سکھیں لیکن اصل زندگی کے سبق سے ہی محروم رہ جائیں تو اس سے بڑی بد بختی اور کیا ہوسکتی ہے۔ ہمارے ادارے سب مل کر معاشرہ میں ایک صالح انقلاب برپا کرنے کی کوشش کریں۔ تعلیمی ادارے ایک دوسرے سے گہرا ربط وباہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کی کوشش کریں“
ڈاکٹرعبدالقدیر صدر فیمی کرناٹک نے کہا کہ فیمی ایک عظیم الشان وژن اپنے پاس رکھتے ہوئے ملت کے تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے سرگرم عمل ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ریاست کے تمام مسلم تعلیمی ادارے اس پلیٹ فارم سے اپنے آپ کو جوڑ کر ملت کی بہتری اور اپنے ادارے کی بہتری و ترقی کے لیے اپنا تعاون پیش کریں۔ اس دو روزہ کانفرنس میں، مختلف عنواین پر Resource Person نے روشنی ڈالی، جن میں مولانا خالد بیگ ندویNEP کے ملی چیلنجس جبکہ سید فرقان پاشاہ نے قانونی تبدیلیاں بتائیں، ایڈوکیٹ امین مدثر نے سرکاری اسکیمات کے حصول کی تدابیر اور مصباح الرحمنCSR fund کے رسائی کی شکلیں بتائیں، سید اکمل رضوی، محیب الدین سی اے، ڈاکٹر سید کاظم، انیس کوٹی پونہ، عمر مصطفی کمال، ڈاکٹر محمد سعید، مسیب اسرار، شامل ہیں۔
اقبال احمد ٹرسٹی فیمی و کنوینر کانفرنس نے افتتاحی کلمات اور ہدیہ تشکر پیش کیا۔ اس موقع پر محمد اسلم جناب سکریٹری جماعت اسلامی ہندشعبہئ تعلیمات، ریاض احمد سکریٹری بورڈ آف اسلامک ایجوکیشن، کے عبدالرحمن، قاضی عبدالمحیط، ہارون باشاہ سکریٹری فیمی شریک تھے۔ ریاست بھر سے 180 تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اس کانفرنس میں شریک رہے۔