ممبئی: “بچوں کی پرورش: چیلنجز اور حل” پر ورکشاپ کا کامیاب انعقاد
ممبئی: 20/اکٹوبر(پی آر) جماعت اسلامی ہند ممبئی میٹرو (حلقۂ خواتین) کی جانب سے پٹھان واڑی، جوگیشوری، ملت نگر، اندھیری اور سانتاکروز کے والدین کی رہنمائی کے لئے ایک ورکشاپ بعنوان”بچوں کی پرورش-چیلنجز اور حل” ملت نگر ٹایٔیکونڈو شیڈ میں منعقد کیا گیا۔
“موبائل گیمز اور نشے کی لت-موت کی راہ ” عنوان کے تحت ماہر نفسیات ڈاکٹر تحسین قاسم علی نے والدین کی رہنمائی میں کہا کہ “بچوں کے ساتھ انکی چھوٹی عمر ہی سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ ہر معاملہ ان کے زیر بحث لایا جائے۔ اس سے پہلے کہ وہ باہر سے کچھ سیکھ کر آئیں، پہلے آپ انہیں اس بات سے متعارف کروائیں۔”
“مجھے میرے امی ابو سے کچھ کہنا ہے” اس موضوع ہر مشہور و معروف کاؤنسلر پروفیسر حنیف لاکڑا والا نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ” بچوں کی اولین خواہش یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے والدین کے رشتے کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگر والدین کا آپسی رشتہ مضبوط نہیں ہوگا تو بچوں پر اسکے منفی اثرات پڑیں گے۔ “انہوں نے مزیدبتایا کہ “اچھے والدین بننے کے لئے والدین کو بچوں کے لئےایک اچھا رول ماڈل بننا ہوگا اور ان پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ ” ڈاکٹر تحسین قاسم علی اور پروفیسر حنیف لاکڑا والا کی تقاریر کے بعد سوالات و جوابات کا سیشن رہا۔
“بچوں کی تربیت قرآن و سنت کی روشنی میں” حبیب الدین سید ( رکن شورٰی ممبئی میٹرو) نے پیش کی اور کہا،” جب تک ہم اپنے بچوں کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت اختیار نہیں کرتے، ہم انہیں اچھی باتوں کی نصیحت نہیں کر سکتے۔ ہم اسکولوں کے اساتذہ سے بچوں کی تربیت کی امید نا رکھیں، بلکہ یہ ذمہ داری والدین کی ہے۔” والدین اپنے بچوں کی تربیت کس طرح کریں یہ آپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے حوالے سے والدین کے سامنے پیش کی۔
معاشرے کے سلگتے ہوئے موضوع فتنہ ارتداد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، ” آج ہم جس دور میں جی رہے ہیں وہ فرعونی دور ہے اور ماؤں کو اپنی بچیوں کے لئے موسٰی علیہ السلام کی ماں اور بہن کی طرح بننا ہوگا اور انکی پرورش کرنی ہوگی”۔
پروگرام کا آغاز قرآن کی تلاوت و ترجمہ(سورہ طور آیت نمبر 17 تا 28 ) سے ہوا جسے عزیزی لایٔبہ انور نے پیش کیا۔ سیکریٹری ممبئی میٹرو حلقۂ خواتین ریحانہ دیشمکھ نے افتتاحی کلمات میں پروگرام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ پرگرام کے خاتمے پر اعظم خان نے تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ اس ورکشاپ میں شرکاء کی کثیر تعداد شریک رہی۔ نظامت کے فرائض اعظم خان صاحب نے ادا کیے۔