الیکشن2019تازہ خبریں

سابق بی جے پی لیڈر اور نائب صدر جمہوریہ ونکیا نائیڈو نےایگزٹ پول پر لگائے سوالیہ نشان

لوک سبھا انتخاب کے نتیجے آنے میں ابھی تین دن باقی ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ہی تقریباً سبھی نیوز چینلوں نے نریندر مودی کو دوبارہ وزیر اعظم بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ سبھی نیوز چینلوں نے آخری مرحلہ کی ووٹنگ کے دن جو ایگزٹ پول دکھائے ان میں بی جے پی اور این ڈی اے کو اکثریت ملتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ لیکن سابق بی جے پی لیڈر اور نائب صدر جمہوریہ ونکیا نائیڈو نے اس ایگزٹ پول پر سوالیہ نشان لگائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پول کے نتیجے صحیح نہیں ہوتے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ایگزٹ پول کو مسترد کرتے ہوئے اس کی تاریخ کا حوالہ دیا ہے۔ ونکیا نائیڈو کا کہنا ہے کہ 1999 کے بعد سے جتنے بھی ایگزٹ پول ہوئے ہیں وہ زیادہ تر غلط ہی ثابت ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نتیجہ آنے سے پہلے سبھی امیدوار اپنے آپ کو جیتا ہوا ہی مانتا ہے۔

ونکیا نائیڈو نے آج کے سیاسی لیڈروں پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کے سیاسی دور میں لیڈران اپنی انکساری بھولتے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لیڈروں کی تقریروں میں کافی زیادہ نفرت نظر آتی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے وہ ایک دوسرے کے دشمن بن گئے ہیں۔ لیکن ایک لیڈر دوسرے لیڈر کا دشمن نہیں ہوتا ہے، وہ صرف ایک دوسرے کے حریف ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخاب میں وزیر اعظم کے عہدہ پر بیٹھے لیڈر بھی اخلاقیات کو تار تار کرتے نظر آئے۔ لیڈر الزام لگانے کے چکر میں سبھی حدیں پار کر گئے۔ راجیو گاندھی سے لے کر اندرا گاندھی، جواہر لال نہرو اور مہاتما گاندھی تک کو نہیں چھوڑا گیا۔ سیاسی فائدے کے لیے مہاتما گاندھی پر بھی سوال اٹھائے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!