“بہت ہوچکا، اگر ہمت ہے تو چُھو کے دیکھو مُجھے”، یوپی پولیس پر خوب برس پڑیں پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی اتوار کو آدھی رات کے وقت لکھیم پور کھیری روانہ ہوئی تھیں اور انہوں نے الزام لگایا ہے کہ راستے میں جگہ جگہ پولیس انہیں روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اتر پردیش کانگریس مستقل اس تعلق سے خبریں ٹوئٹ کر رہی ہے۔
واضح رہے سرکاری افسران کے مطابق کل کے واقعہ میں 4 کسان سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ پرینکا گاندھی اور کانگریس کے رہنما دیپیندر ہڈا اتوار کی رات لکھنؤ پہنچ گئے تھے۔ رات کو پتہ لگا کہ پرینکا گاندھی لکھیم پور کھیری کے لئے روانہ ہو گئی ہیں۔
کل پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’بی جے پی ملک کے کسانوں سے کتنی نفرت کرتی ہیں؟ انہیں جینے کا حق نہیں ہے کیا؟ اگر وہ آواز اٹھائیں گے تو انہیں گولی مار دوگے، گاڑی چڑھا کر روند دوگے؟ بہت ہو چکا۔ یہ کسانوں کا ملک ہے، بی جے پی کے ظالم نظریات کی جاگیر نہیں ہے، کسان ستیہ گرہ سے مضبوط ہوگا اور کسان کی آواز اور بلند ہوگی۔‘‘
واضح رہے مرکزی مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا ٹینی کے گاؤں میں سالانہ کشتی کا مقابلہ ہوا تھا، اس تقریب میں اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ بھی پہنچے تھے اور کسان نائب وزیر اعلی کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ الزام ہے کہ اس موقع پر مبینہ طور پر اجے مشرا کے حامیوں کی گاڑی سے کسانوں کی ٹکر ہو گئی اور اس واقعہ کے بعد بوال ہو گیا اور پھر کئی کسانوں کے مرنے کی خبر سامنے آئی۔ مرکزی مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا ٹینی کے بیٹے ابھے مشرا مونو پر کسانوں کو گاڑی سے کچلنے کے الزام لگ رہے ہیں اور کچھ کسان تنظیموں نے فائرنگ کا الزام بھی لگایا ہے۔