ہمناآباد: احتجاجی ریالی میں کُل جماعتی قائدین کی شرکت، مرکزی و دہلی حکومت کے خلاف شدید برہمی کا اظہار
رابعہ سیفی کے قتل میں ملوث ملزمین کو پھانسی کی سزا دی جائے: ایم ایل اے ہمناآباد
ہمناآباد: 10/ستمبر (ایس آر) حال ہی میں نئی دہلی میں سیول ڈیفنس کی آفیسر رابعہ سیفی کی عصمت ریزی اور بے دردانہ قتل کے واقعہ میں ملوث ملزمان کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہمناآباد میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بعد نماز جمعہ محمد افسر میاں صدر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی صدارت میں ایک پُرامن احتجاجی ریالی نکالی گئی جو ہمناآباد کی اہم شاہراہوں سے گذرتے ہوئے امبیڈکر چوک پر ایک احتجاجی جلسہ میں تبدیل ہوگئی۔
اس ریالی سے مخاطب کرتے ہوئے رکن اسمبلی ہمناآباد راج شیکھر پاٹل نے کہا کہآج ہماراملک آزاد ہوکر 75سال بیت گئے، اتنا طویل وقفہ بیت جانے کے بعد بھی آج ہمارے ملک میں عورتیں محفوظ نہیں ہیں آزادی کا صحیح مطلب یہ ہے کے رآت کے اوقات میں ایک اکیلی عورت سڑک پر سے گذرتے ہوئے محفوظ رہے۔ عرب ممالک میں عصمت ریزی کرنے والے مجرمین کو سزائے موت دی جاتی ہے اسی لیے وہاں پر جرائم کی شرح بالکل کم ہے، انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کے سابعہ سیفی کے قتل میں جو بھی ملزمین ملوث ہیں ان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔

بہوجن سماج پارٹی کے لیڈر انکوش گھوکھلے نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابعہ سیفی کے مجرمین کوئی بھی ہوان کو پھانسی کی سزاء دینی چاہئیے۔ جب تک مجرمین سزاء نہیں دی جاتی ہے تب تک احتجاج ختم نہیں ہونا چاہئیے۔ جنتادل ایس کے قائد ستیش رامپورے نے کہا کہ دہلی میں پیش آئے اس واقع کی متاثرہ لڑکی کا تعلق اقلیتی طبقہ سے رہنے کی وجہہ سے دیگر طبقات کے لوگ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں انہوں نے حکومت سے سوال کیا کے بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ کہا ں چلا گیا؟
جو ائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر محمد افسر میاں نے اپنے خطاب میں کہا کے دہلی پولیس کی آفیسرکے ساتھ پیش آئے اس درد ناک واقعہ سے تمام دنیا میں ہندوستان کی بدنامی ہو رہی ہے ملک میں عصمت ریزی کے واقعات میں ہردن اضافہ ہو رہا ہے پچھلے دنوں میسور میں میڈیکل کی طالبہ کی عصمت ریزی کی گئی ہے، آج وقت کا شدید تقاضہ ہے کہ عصمت دری کرنے والے ملزمین کے خلاف سخت قانون بنائے جائیں جس طرح عرب ممالک میں قوانین موجود ہیں ہمارے ملک میں سخت ترین قانون نہ ہونے کے باعث مجرمین کے حوصلہ بلند ہو رہے ہیں۔
بعد ازاں سبھی احباب نے مل کر تحصلیدارکے توسط سے صدر جمہوریہ کو ایک یادشت روانہ کی گئی۔ اس موقع پر ایم ایل سی ڈاکٹر چندر شیکھر پاٹل، محمد جمیل خان، محمد عبدالصمد، محمد عالم خان، محمد ریحان، سُریش گھانگرے، محمد مکرم جاہ، محمد طاہر نندگاؤں، کریم اظہر، محمد آصف اقبال، سید ابراہیم قادری، سیدعرفان اُللہ، محمد تنویر سلمان، نیاز یاسر، مہانتیا تیرتھ صدر بلدیہ ہیلی کھیڑ(بی)، سید ظفر اسلم، لکشمی پُتر ماڑگے، مفتی توصیف خان قاسمی، مفتی فضیل عاذب قاسمی، شیخ ذاکر حُسین، سید عبدالباسط عمر، مرزا واحد بیگ، شیخ مجیب بابا،کے علاوہ دیگر معزز احباب نے اس احتجاجی ریالی میں شرکت کرتے ہوئے اس کو پُر امن اور کامیاب بنانے میں اپنا تعاون پیش کیا۔