بیدر: SIO کے وفد نے رحیم خان MLA سے کی ملاقات، کورونا سے یتیم طلباء کی فیس میں کٹوتی اوراسکالرشپ کا مطالبہ، پیش کی یادداشت
بیدر: 2/ستمبر (اے این این) ایس آئی او بیدر یونٹ کے وفد نے ایم ایل اے بیدر نارتھ محمد رحیم خان سے ملاقات کی اور کوویڈ-19 سے یتیم طلباء کے لیے فیس میں کٹوتی اور اسکالرشپ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی۔
ریاست میں کورونا وائرس سے بہت سے طالب علم یتیم ہوگئے ہے۔ اور بہت سے لوگ ریاست بھر میں لاک ڈاون کی وجہ سے اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور مالی مشکلات کی وجہ سے موجودہ تعلیمی چیلینجوں کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ دوسرے قرض لینے اور ادائیگی کی متحمل نہیں ہیں، کورونا وائرس کی وبا سے پورا تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے، اور طلباء کی تعلیمی پیش رفت پر منفی اثر ڈالا ہے۔
یادداشت میں بتایا گیا کہ ‘تعلیم آئین کے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے اور یہ حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی طالب علم مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے۔
اس کے علاوہ ایس آئی او کے وفد نے مقامی MLA سے ان امور پر بھی توجہ دلائی جن میں
1) بریمس بیدر میں کلینیکل ایم ڈی سیٹوں کی تعداد بڑھانے کے اقدامات
2) شہر بیدر میں طلباء کے لیے تمام طرح کے مطالعاتی مواد پر مشتمل لائبریری قائم کرنے کی ضرورت ہے، جس سے طلباء مستعفید ہونگے۔
3) “ARIVU” ایجوکیشن لون کی منظوری میں تاخیر کے بارے میں بحث اور حکومت کو قرض جلد از جلد جاری کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی درخواست کی گئی۔
4) طلباء اور نوجوانوں میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے بیدر میں ایک اسپورٹس یونیورسٹی قائم کرنے پر بھی توجہ دلائی گئی
اس موقعہ پر محمد آصف احمد صدر مقامی ایس آئی او بیدر نے بتایا کہ ہم اس یادداشت کے ذریعے عوامی نمائندوں سے یہ گزارش کر رہے ہیں کہ وہ اس اہم ایشو کو اسمبلی میں اُٹھائیں، اور حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جن طلبہ کے والدین کوویڈ کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں ان طلباء کو اسپیشل اسکالرشپ اور اعلی تعلیم میں مفت داخلہ دیا جائے۔
اس وفد میں محمد آصف احمد صدر مقامی ایس آئی او بیدر، محمد جوہر یونٹ سیکریٹری کے علاوہ محمد صلاح الدین فرحان، ابوالبیان حماد، محمد جنید، محمد مسعود اور محمد عاکف الدین شامل تھے۔
واضح رہے ایس آئی او کے کارکنان ریاست بھر میں اس معاملہ کو لے کر مقامی ایم ایل ایز سے ملاقات کرتے ہوئے اس جانب خصوصی توجہ دینے اور حکومت کو اس معاملہ میں سنجیدہ عملی اقدامات اٹھانے کی پر زور اپیل کررہے ہیں۔