چٹگوپہ بلدیہ سالانہ 6,48000 آمدنی سے محروم، اِس لاپرواہی کا ذمہ دار کون؟
چٹگوپہ بلدیہ میں نو تعمیر شدہ دوکانیں افتتاح کی منتظر، نامعلوم وجوہات کی بناء پر دوکانوں کا افتتاح التواء کا شکار
چٹگوپہ: 30/اگست (ایس آر) چٹگوپہ بلدیہ کی جانب سے بلدیہ کے سامنے نگر اُوتھان اسکیم کے تحت سال 19-2018 میں جملہ 9 دوکانیں تعمیر کی گئیں ہیں۔ دوکانوں کی تعمیر مکمل ہوئے 1 سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے، مگر نا علوم وجوہات کی بناء پر ان دوکانوں کا افتتاح عمل میں نہیں لایا گیا ہے۔ اگر 1 دوکان کو ماہانہ 6000 ہزار روپے کرایہ مقرر کیا جا تا ہے تو 9 دوکانوں کا ماہانہ کرایہ54000 ہزار روپے ہوتا اسی طرح تمام دوکانوں سے ہونے والی سالانہ آمدنی 6,48000 بنتی، مگر ان دوکانوں کا افتتاح نہ ہونے کی وجہہ سے چٹگوپہ بلدیہ اتنی آمدنی سے محروم ہوگئی ہے اس مجرمانہ لاپرواہی کا ذمہ دار کون ہوگا؟
منتخب عوامی نمائندے ہر دن ان بند دوکانوں کو دیکھتے ہیں مگر اس مسئلہ کی جانب انکی کوئی توجہ نہیں جاتی۔ چٹگوپہ بلدیہ کا ایک اور کامپلکس موجود ہے جس میں بیس دوکانیں موجود ہیں جن میں 8 دوکانوں کا معاہدہ ختم ہو کر ایک ماہ کا وقت بیت چکا ہے اور ان دوکانوں کو دوبارہ ہراج کرناہے مگر اس معاملہ میں بلدیہ کے عہدیداران کی جانب سے کچھ کاروائی نہیں کی جارہی ہے آنیوالے دنوں مزید 12 دوکانوں کا معاہدہ ختم ہونے والا ہے ان دوکانوں کو دوبارہ ہراج کرنا ہوگا۔
اس ضمن میں متعلقہ رکن اسمبلی راج شیکھر پاٹل کا یہ فرض بنتا ہے کے وہ بلدیہ کے عہدیداران کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرتے ہوئے بلدیہ کے دوکانوں کے مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کریں۔