تلنگانہریاستوں سے

ڈاکٹرعلیم خان فلکی کی کتاب “لائف انشورنس۔آج کی اہم ترین ضرورت ” کا رسم اجراء

حیدرآباد:17/اگست (ایف ایم) سوشیو ریفارمس سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر علیم خان فلکی کی تازہ ترین تصنیف “لائف انشورنس۔ آج کی اہم ترین ضرورت “کا رسم اجراء15اگست2021کو ہوٹل اشوکا، حیدر آباد میں منعقد ایک تقریب میں عمل میں آیا۔ خطیب ِ شاہی مسجد مولانا ڈاکٹر احسن بن الحمومی نے کتاب کی رونمائی کی، مہمانانِ خصوصی میں الشیخ حسن الحمومی، مولاناولی اللہ شریف ادریس فرزند مفتی خواجہ شریف صاحب،  میر مسعود خان سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ، ایڈوکیٹ ظہورالدین بانی سکندرآباد کواپریٹیو بنک، سید لطیف الدین فینانشیل کنسلٹنٹ  شامل تھے۔ یہ کتاب انگلش میں کئی سال پہلے شائع ہوچکی تھی، اب اردو میں پیش کی گئی ہے۔

مولانا احسن بن الحمومی جو اپنی انقلابی فکر اور عملی میدان میں قوم کے سماجی، دینی اور تعلیمی شعبوں میں متحرک علما میں سے ایک ہیں، انہوں نے کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشنی میں فرمایا کہ مسلمانوں کو اب اپنی جان و املاک کی حفاظت کے لئے تدبیر کرنا ناگزیر ہے۔ شرعیہ کمپلائنس کے تحت کام کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کرنے والی انشورنس کمپنیوں سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی اور اپنے خاندان کی فینانشیل سیکوریٹی جلد سے جلد خریدنے پر غور کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ علما اگرچہ کہ قائل ہیں، لیکن عوام کی اکثریت کے ذہنوں میں بیٹھی ہوئی غلط فہمیوں کی وجہ سے جو بغیر مطالعہ یا تحقیق کے غیرذمہ دارانہ تبصرے کرکے علما پر الزامات تراشی پر اتر آتے ہیں، اس کی وجہ سے علما خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

مصنّف ڈاکٹر علیم خان فلکی نے کہا کہ اس کتاب کا بغور مطالعہ کئے بغیر لائف انشورنس پر جائز یا ناجائز کا فتویٰ دے دینا ایک زیادتی ہے۔ چونکہ علما کی رائے منقسم ہے، اس لئے لائف انشورنس کی اجازت دینے والے علما جیسے مولانا مناظر احسن گیلانیؒ، مفتی ظفیرالدین ؒ دارلعلوم دیوبند، مجاہدالاسلام قاسمیؒ اور جامعہ نظامیہ وغیرہ کے دلائل پر عمل کرتے ہوئے حالاتِ حاضرہ میں فینانشیل سیکوریٹی خرید کر اپنے بیوی بچوں کو محفوظ کرنا لازمی ہے۔ کرونا اموات، حادثات، فسادات، بڑھاپا، معذوری، شادیاں، طلاق یا علہدگی کی صورت میں بے سہارا ہوجانے والے ہزاروں معصوم بچوں کی صورتِ حال کے پیشِ نظر یہ ضروری ہے کہ لوگ فینانشیل پلاننگ پر توجہ دیں۔

ایڈوکیٹ میر مسعود خان نے کہا کہ حالات جو بھی ہیں، وہ مشیّتِ خداوندی ہی کے تحت ہیں، اور یقینا اللہ تعالیٰ نے اس کا حل بھی ضرور دیا ہے، اب یہ امت کے سوچنے والے اہلِ علم طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح اس کتاب میں ایک کوشش کی گئی ہے، ایسی ہی تدابیر خود بھی کریں اور عملی طور پر کامیاب بنانے کی کوشش کریں۔ سکندرآباد بنک کے بانی اور ڈائرکٹر ظہورالدین صاحب نے بنک قائم کرنے سے پہلے جو جائز نا جائز کی بحثوں سے لے کر  بالآخر بنک کے کامیابی کی منزلوں تک پہنچنے تک کے پیش آنے والی رکاوٹوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بنک اور  لائف انشورنس دورِ حاضر میں مسلمانوں کو ہر قسم کی معاشی بدحالی سے محفوظ رکھنے کا واحد حل ہے۔

سید لطیف الدین صاحب جن کو کئی انشورنس کمپنیوں میں خدمات انجام دینے کا کئی سال کا تجربہ ہے انہوں نے مختلف شرعیہ بنیاد پر کام کرنے والی کمپنیوں کے پلان کا جائزہ پیش کیا اور کہا کہ ہر عمر اور ہر قسم کے حالات سے دوچار لوگوں کے لئے انشورنس قرضوں، رہن اور آخر میں گھر فروخت کرنے کی مصیبتوں سے نجات دلاتا ہے۔

رئیس احمد صاحب نے نظامت کی۔اور کہا کہ بدقسمتی سے لوگ ڈاکٹر اور وکیل کی فیس تو بخوشی اڈوانس ادا کرتے ہیں، لیکن معاشی منصوبہ بندی جوخاندان کی بقا کی ریڑھ کی ہڈی ہے، وہ مفت چاہتے ہیں، اوربجائے ماہرین سے مشورہ کرنے کے اپنے سالے یا بہنوائی سے مشورہ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی اکنامی سب کے سامنے ہے۔  یہ کتاب 9959959008 پر رابطہ کرکے حاصل کی جاسکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!