بیدر: الماس فاؤنڈیشن اسکول میں یومِ آزادی تقریب، مفتی غلام یزدانی نے کی پرچم کشائی
بیدر: 15/ اگست(پی آر) الماس فاؤنڈیشن اسکول میں 15اگست کے موقع پر 75ویں جشنِ یوم آزادی منایا گیا۔ اس موقع پر مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی نے پرچم کشائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم 75 ویں یومِ آزادی منارہے ہیں۔ لوگ اپنے اپنے طور پر جشنِ آزادی مناتے ہیں اور جنگ آزادی میں شہید ہونے والوں کی قربانیاں یاد کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، مسلم، ہندو، سیکھ، عیسائی اور دیگر طبقات کے لوگوں نے مل کر اس ملک کو انگریزوں کے ظلم و جو ر سے آزاد کرایا۔ وطنِ عزیز کی آزادی میں ہزاروں علماء کرام نے جام ِ شہادت نوش کیا، کالا پانی کی سزائیں برداشت کی۔
مفتی غلام یزدانی نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اس ملک کی آزاد ی کے لیے چند مہینوں یا چند سالوں کی قربانی نہیں دی بلکہ دوسو پچاس کے طویل عرصہ تک اپنی جانوں کی قربانیاں دیتے رہے۔ انہیں کی قربانیوں کے نتیجہ میں ہم آج آزاد ملک میں ہیں۔ اگر آج اس دستورِ ہند کی حفاظت نہیں کی گئی اور شر پسند لوگوں کو یوں ہی فتنہ و فساد مچاتے چھوڑ دیا گیا، اس کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا گیا تو سب کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ آئین ہند نے ہر شخص کو آزادی کے ساتھ جینے، اپنے عقیدہ و مذہب کی تبلیغ کرنے اور اپنے تشخصات کو برقرار رکھنے کا حق دیا ہے۔
شیخ یاسر چاؤش سکریٹری الماس فاؤنڈیش اسکول نے اس موقع پر کہا کہ آزادی کے 75سال گزرنے کے بعد بھی وہ آزادی محسوس نہیں کر رہے ہیں جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا۔ جسمانی آزادی کے بعد بھی ہماری فکر و سوچ غلام ہے، آج ہم اسی سوچ کے اسیر ہیں جس کی بنیاد پر انگریز حکمرانی کیا کرتے تھے۔ انگریزوں کے جانے کے بعد بھی سیاسی پارٹیاں اسی کے نقش قدم گامزن ہے، جو ہمارے درمیان نفرت کے پودے کو پروان چڑھا رہا ہے۔
مولانا عبد القدیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی انسان کی فطری ضرورت ہے، لیکن چند سال پہلے ہندوستانیوں کو انگریزوں کی غلامی کے کالے دن کاٹنے پڑے، آخر کار 15 اگست 1947 کو ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا۔