کانگریس کےجھوٹ بولنے کی عادت اور طاقت سے میں حیران ہوں! نریندرمودی
بھوپال: 26 اپریل (اے این ایس )مدھیہ پردیش میں ایک انتخابی جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کانگریس کس طرح دھوکا دیتی ہے اس کی مثال میں آپ کو یہی مدھیہ پردیش سے دینا چاہتا ہوں آج مدھیہ پردیش میں بجلی کی کیفیت ہے بجلی کا بل کم کرنے کاوعدہ کیالیکن اس نےآپ لوگوں کے گھر میں بجلی کی سپلائی ہی کم کر دی۔ یہ دھوکا نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟ بھائی یہ بےایمانی نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟ کیا عوام کے ساتھ ایسا کھیل کھیلتے ہیں سیدھی اور صحیح بات یہ ہے کہ یہ پورا علاقہ تو بجلی کی پیداوار کا مرکز رہا ہے، بجلی کے بڑے بڑے پروجیکٹ یہاں پر ہیں لیکن یہاں کی عوام کو بجلی ہی میں کٹوتی کی جارہی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کانگریس کی پالیسیوں پر جم کر تنقید کی اور کہا کانگریس اور اسکے اتحادیوں کو اگر غلطی سے دلی میں بھی موقع مل گیا تو کیا حال ہوگا اس کا اندازہ آپ لگا سکتے ہیں کبھی کبھی ٹریلر دیکھ کر کے پتہ چل جاتا ہے کہ فلم کیسی ہوگی مدھیہ پردیش کانگریس کلچر کا ٹریلر دکھا رہا ہے جو چند مہینے میں انہوں نے شروع کیا ہے راجستھان ،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں پتہ چل رہا ہے سامنے لوک سبھا چناؤ ہے اس کے باوجود بھی وہ اپنی عادت سے نہیں نکل پا رہے ہیں ایسے لوگ 70 سال دلی کو کتنا برباد کر دیا ہے اسکااندازہ آپ لوگ لگا سکتے ہیں۔
کانگریس کی دھوکہ بازیوں کا ایک اور ثبوت ہے قرض معافی کا جھوٹا وعدہ ہے، یہاں جو کسان بھائیوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کا قرض معاف ہوا کیا لیکن یہ ملک بھر میں یہ گھوم کر کہہ رہے ہیں کہ اتنا جھوٹ بولنے کی انکی عادت اور طاقت سے میں تو حیران ہوں؟ اتنا بڑا وعدہ کیا تھا جو انھوں نے پورا نہیں کیا اور مجھے بھی پوچھنا چاہتا ہوں کوئی آدیواسی ہےجو وہ کبھی قرض لیتا ہے کسی دلت کو قرض ملتا ہے کہ وہ کبھی قرض لیتا ہے یہ جو ان کے مٹھی بھر یار دوست ہیں وہ قرض لیتے ہیں اور ہر دس سال بعد ان کا ہی یہ قرض معاف ہوتا ہے۔غریب کا قرض معاف نہیں ہوتا اور غریب کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ملتا۔