تلنگانہریاستوں سے

تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ملی حیرت انگیز سزا!

ڈی سی پی رویندر نے کہا کہ بعض نوجوان سڑکوں پر بغیر کسی وجہ کے گھوم رہے ہیں۔ ان کی گاڑیوں کو ضبط کرنے کے باوجود ان کے رویہ میں تبدیلی نہیں آرہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے راماگنڈم پولیس کمشنریٹ کے حدود میں پولیس نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکلنے والوں کو آئسولیشن سنٹر بھیجتے ہوئے انوکھی سزا دی۔ پہلے دن جمعرات کو بعض نوجوانوں کو سلطان آباد آئسولیشن مرکز منتقل کر دیا گیا، تاہم بعد ازاں ان نوجوانوں کی مناسب کونسلنگ کے بعد ان کو چھوڑ دیا گیا اور انہیں سختی سے ہدایت دی گئی کہ وہ کووڈ اصولوں پر عمل کریں۔ اس کمشنریٹ کے چینور علاقہ میں باربار منع کرنے کے باوجود گھروں سے سڑکوں پر غیر ضروری نکلنے والے 15 نوجوانوں کو الگ تھلگ مرکز بھیج دیا گیا جس کے لئے ان کو پولیس نے وہاں پہلے سے موجود ایمبولنس گاڑی میں زبردستی بٹھا دیا اور پھر ان نوجوانوں کو بیلم پلی ٹاون کے آئسولیش مرکز منتقل کر دیا گیا۔ اس سلسلہ میں ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ ان نوجوانوں کو مزاحمت کے باوجود پولیس ملازمین نے ایمبولس گاڑی میں زبردستی بٹھا دیا۔

منتھنی ٹاون میں بھی پولیس کی جانب سے لاک ڈاون پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تقریباً 95 فیصد افراد کی جانب سے لاک ڈاون پر مناسب طور پر عمل کیا جا رہا ہے۔ صرف پانچ فیصد افراد ہی لاک ڈاون پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ ایسے افراد کے لئے ایک علیحدہ الگ تھلگ مرکز بنایا گیا ہے جہاں ان کو منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے کہا کہ کئی افراد بائیکس پر بھی سڑکوں پر غیر ضروری طور پر گھوم رہے ہیں۔ ایسے افراد کی بائیکس کو ضبط کرتے ہوئے لاک ڈاون کے اختتام کے بعد ان کو حوالہ کیا جائے گا۔ پداپلی کے ڈی سی پی پی رویندر نے اے سی پیز اومیندر اور این پنت کے ساتھ گوداوری کھنی پولیس اسٹیشن کے حدود میں پٹرولنگ کی۔

ڈی سی پی رویندر نے کہا کہ بعض نوجوان سڑکوں پر بغیر کسی وجہ کے گھوم رہے ہیں۔ ان کی گاڑیوں کو ضبط کرنے کے باوجود ان کے رویہ میں تبدیلی نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کے رویہ میں تبدیلی لانے کے لئے انوکھی سزا کے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ہر دن یہ خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ پولیس نے عوام سے خواہش کی کہ وہ گھروں میں ہی رہیں۔ اب تک تقریبا 400 تا 500 معاملات لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر درج کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ کے سلسلہ کو توڑنا ضروری ہے۔ اسی لئے گھروں میں رہیں اور باہر نہ نکلیں اس سے پولیس اور عوام کو بھی مدد مل سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!