کرناٹک کے پرائیوٹ اسکولوں نے ریاستی حکومت کو دی دھمکی
بنگلورو: 25/مئی (اے این این) کرناٹک کے نجی اسکول مینیجمنٹ، ٹیچنگ اینڈ نان ٹیچنگ اسٹاف کوآرڈینیشن کمیٹی (کے پی ایم ٹی سی سی) کے ایک اجلاس میں پرائیوٹ اسکولوں کے انتظامیہ نے ریاستی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ان کے مطالبات پر توجہ دینے میں ناکام رہی تو آئندہ تعلیمی سال کے آغاز کو روک دے گی۔
اس کمیٹی کے کنوینر ڈی ششی کمار نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “اگر حکومت ہمارے مطالبات پورے کرنے میں ناکام رہی تو ہم نے 2021-22 تعلیمی سال کے لئے کلاسز دوبارہ شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
کمیٹی کے ممبران نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے ہیں، جس میں نجی اسکولوں میں کام کرنے والے درس و تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے لئے ایک طویل التواء مالی امداد بھی شامل ہے۔
کمیٹی کے ممبروں نے کہا کہ “ہم نے کوڈ 19 کے سبب اپنے انتظامیہ کے کچھ ممبران، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو کھو دیا ہے اور کچھ معاشی بحران کی وجہ سے خودکشی میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ ہم پوری برادری کے لئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
دوسرا مطالبہ اسکولوں میں بچوں کا لازمی اندراج تھا۔ “2020-21 تعلیمی سال کے دوران بہت سے بچے اسکولوں میں داخل نہیں ہوئے ، بلکہ آن لائن کلاسوں میں شریک ہوئے اور فیس ادا نہیں کی۔ یہ ان لوگوں کے ساتھ ناانصافی کا سبب بنتا ہے جنہوں نے داخلہ لیا ہے اور فیس ادا نہیں کی۔ یہ ان لوگوں کے ساتھ ناانصافی کا سبب بنتا ہے جنہوں نے داخلہ لیا ہے اور فیس ادا کی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس امر کو یقینی بنائے کہ والدین کو لازمی طور پر بچوں کو اندراج کروانے کی ہدایت کریں