کرناٹک میں مکمل لاک ڈاؤن کا امکان، چیف منسٹر لے سکتے ہیں بڑا فیصلہ!
بنگلورو: 7/مئی (اے این این) کرناٹک کے وزیراعلی بی ایس یدیورپا نے جمعہ کو اشارہ کیا کہ اگر لوگ تعاون نہیں کرتے اور کوویڈ 19 کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے گا۔
سی ایم یدیورپا نے جمعہ کے روز اننما دیوی مندر کے قریب نامہ نگاروں کو بتایا “لوگ جنتا کرفیو کی صحیح طریقے سے پیروی نہیں کررہے ہیں۔ وہ ہماری گائیڈلائنس کی پابندی نہیں کر رہے ہیں۔ لہذا، لاک ڈاؤن ناگزیر ہوسکتا ہے۔” وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں کوویڈ 19 میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لئے درکار سخت اقدامات کو جلد حتمی شکل دے گی۔
یدی یورپا نے جمعہ کی صبح بنگلور میں نامہ نگاروں کو بتایا ، “ہم اہلکاروں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں سخت کارروائی کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔” انہوں نے کہا کہ “کس قسم کا اقدام اٹھانا ہے اس کا فیصلہ آج اور کل کے اجلاسوں میں کیا جائے گا۔”
توسیع کا امکان اس وقت بھی سامنے آیا ہے جب کئی دیگر ریاستوں نے کوڈ 19 میں اضافے پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلی نے کہا ، “اگر لوگوں کی خواہش ہے کہ سخت اقدامات نہ اٹھائے جائیں تو لوگوں کو ماسک پہن کر اور معاشرتی دوری برقرار رکھنے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔” بصورت دیگر ، سخت اقدامات ضروری ہوجائیں گے۔کرناٹک حکومت نے 27 اپریل کو 2 ہفتے طویل کرفیو نافذ کیا تھا، جو 12 مئی کو ختم ہوگا۔ تاہم اس کرفیو سے جزوی نتائج برآمد ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں حکومت نے بہت سے شعبوں کو 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ماہرین نے وزیر اعلی یدیورپا کو مشورہ دیا ہے کہ کم سے کم مئی کے آخر تک مکمل طور پر لاک ڈاؤن کیا جائے، کیوں کہ کرناٹک میں کورونا وائرس کے معاملات خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔
ریاست میں روزانہ تقریبا 50,000 پازیٹیو کیسس کی اطلاع دی جارہی ہے اور اس میں 5.5 لاکھ کے قریب فعال معاملات ہیں۔ روز مرہ کی اموات بھی 300 سے تجاوز کر گئیں۔ بنگلورو کے شہری ضلع میں اب تک 8,87,086 متاثر ہونے اور 7،145 اموات کی اطلاع ملی ہے۔