علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

گلبرگہ MLA کنیز فاطمہ کا مطالبہ، وسیم رضوی کوفی الفور گرفتار کیا جائے

 کل جماعتی و مسلکی اجلاس، پولیس کمشنر گلبرگہ کوسونپی گئی یادداشت
آپسی اتحاد، تحمل، قانونی چارہ جوئی‘تمام مسالک کے علماء وذمہ داروں کی ایک رائے  

گلبرگہ: 15مارچ (ایس ایم) قرآن شریف کلام اللہ ہے، اور اس کی حفاظت اللہ نے اپنے ذمہ لی ہے، لیکن ہر دور میں کچھ ذلیل افراد کلام پاک پر انگلی اٹھا کر رسوا ہوتے آئے ہیں، اسی کڑی میں ایک نیا نام دشمن اسلام و دریدہ دہن مرتد وسیم رضوی کا ہے،جو کہ نفرت جھوٹ اور اسلام دشمن بد تمیزیاں پھیلانے کا عادی مجرم ہے۔گو کہ قران کی حفاظت اللہ کی ذمہ داری ہے، لیکن ہمارا ملی فریضہ ہے کہ ایسے دریدہ دہن ذلیل لوگوں کا تعاقب کریں اور انکی اصلیت لوگوں کے سامنے لائیں اور جو بھی قانونی اقدام اٹھا کر اسکو عبرت کا نشان بنایا جاسکتا ہے اسکو اختیار کریں تاکہ دوسروں کے لئے تنبیہ رہے۔ان خیالات کا اظہار محترمہ کنیز فاطمہ نے کیا۔ وہ گلبرگہ پولیس کمشنر کو وسیم رضوی کے خلاف میمورینڈم پیش کرنے کے بعد گلبرگہ کمشنر آفس کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ساتھ تمام مکاتب فکر کے علماء، و ذمہ داران موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ پر پورا بھروسہ ہے کہ یہ جو گھٹیا پٹیشن اس ذلیل آدمی نے کورٹ میں داخل کی ہے، اسکو قبول کرے بغیر کچرے کے ڈبے میں ڈال دے گی۔ لیکن اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لئے وسیم رضوی نے جس انداز میں خلفا ء راشدین کی شان میں گستاخی کی ہے وہ قابل معافی نہیں ہے، اور ہم اسکو سلاخوں کے پیچھے پہونچا کر ہی دم لیں گے۔اپنے سیاسی آقاؤں کی خوشنودی کے لئے وسیم رضوی نے جس طریقہ سے اسلام کی اولین شخصیات پر اپنے ناپاک منہ سے گندگی نکالی ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے ساتھ مسلمانوں کو بھڑکانے اور ملک کی موجودہ صورتحال میں اور مزید کشیدگی پھیلانی کی ایک کوشش ہے۔

محترمہ کنیز فاطمہ نے اپنے میمورنڈم کے ذریعہ یہ مطالبہ کیا کہ وسیم رضوی کے خلاف قانون کی سخت سے سخت دفعات کو لگاتے ہوئے اسکو گرفتار کیا جائے اور اسکے ساتھ ہی اس سازش کے پیچھے موجود لوگوں کا پتہ لگایا جائے۔اسکے علاوہ اس بات کی بھی جانچ ہونی چاہئے کہ کہیں یہشخص  کسی ہندوستان دشمن تنظیم یا ملک سے ساز باز کر تے ہوئے ملک کو حالات کو بگاڑنے کی کوشش تو نہیں کر رہا۔یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے اور حکومت کو اس پر ضرور نظر رکھنی چاہئے۔ انہوں  نے عوام سے اپیل کی کہ اس بدتمیز شخص کی شر انگیزی کو یا تو نظر انداز کردیں یہ پھر اس سے بہتر یہ ہے کہ قرآن پاک کے مشن و پیغام کو عام کرنے لئے اسے پوری طرح سے اپنی زندگی میں لائیں اور ملک عزیز کے سبھی بھائیوں میں اسکو عام کریں۔ میمورینڈم کو قبولتے ہوئے کشور بابو آئی پی ایس، ڈپٹی کمشنر آف پولیس لاء اینڈ آرڈر گلبرگہ شہر نے محترمہ رکن اسمبلی کنیز فاطمہ صاحبہ کو تیقن دلایا کہ وہ اس تعلق سے جلد از جلد فیصلہ لیں گے اور وسیم رضوی پر ایکشن لیں گے۔

قبل ازیں، محترمہ کنیز فاطمہ صاحبہ کے گھر پر ایک کل جماعتی و مسلکی اجلاس رکھا گیا جس میں سبھی مسلک کے علماء و ذمہ داروں نے شرکت کی،اس کے علاوہ شہر گلبرگہ کے معزز مشائیخین عظام، شہر گلبرگہ کی کئی ایک ملی تنظیموں کے ذمہ دار،سیاسی رہنمایان، مذہبی شخصیات اور نوجوان قائدین موجود رہے۔اس اجلاس کی شروعات مولانا غوث قاسمی امام و خطیب مسجد ابوبکر غالب کالونی کی قرات سے ہوا۔اس کے بعد خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین جناب مولانا شریف مظہری صدر جمعیتہ علماء ہند گلبرگہ نے محترمہ کنیز فاطمہ صاحبہ کی اس مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلک و دیگر اختلافات سے بالا تر ہو کر ہمکو اس نئی سازش کا مقابلہ کرنا ہے،یہ سستی شہرت کے لئے دئے جانے والے بیان سے زیادہ مسلمانوں کو بھڑکانے کی سازش ہے، جسکو امن پسندی کے ساتھ قانون کے دائرے میں شکست دینا ضروری ہے۔مفتی عبدالرؤف صاحب نے اپنے خطاب میں قران کے تحفظ کو تفصیل سے بتاتے ہوئے وسیم رضوی کے اس مذموم عمل کی سخت تنقید کی اور کہا کہ اس طرح کی سازشیں نئی نہیں ہیں لیکن قران کی حفاظت کا ذمہ بھی اللہ نے لے رکھا ہے جس کی طاقت کے سامنے ہر سازش بے کار ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے مولانا صبور جامعی نے کہا کہ دس اصل اپنے خلاف جاری مقدمات اور تفتیشات سے بچنے کے لئے وسیم رضوی ایسے اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے، لیکن ہم سب کو تحمل اور امن کے ساتھ اسکی اس سازش کا جواب دینا ہے۔سید احمدسابق  میئر گلبرگہ نے میمورینڈم شرکاء کے سامنے پڑھا اور کہا کہ یہ اجلاس ہنگامی طور پر بلایا گیا ہے جسکی وجہ سے گلبرگہ شہر کے ہی اہم افراد اس میں پہونچ سکے ہیں۔ہم آئندہ دنوں میں ضلعی سطح پر اس معاملہ کو لیکر اجلاس منعقد کریں گے۔خانوادہ ئ بندہ نواز گیسودراز ؒ کی نمائندگی کرتے ہوئے سید عاقب الحسینی نے بھی اتحاد و تحمل کو ہی اس مسئلہ کے خلاف بنیادی ہتھیار بتایااور کہا کہ ہم سب اس معاملہ میں ایک ہیں اور اس دریدہ دہنی کی ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں۔ہم اسکی سخت مذمت کرتے ہیں اورسبھی مسلک و جماعتوں کے ذمہ داروں کی طرف سے جو بھی لائحہ عمل بنے گا ہم اسکے ساتھ ہیں

اس موقع پر نجم الاسلام احمر،فراز الاسلام،  مشہور اسلامی اسکالر ڈاکٹر حبیب الرحمان،سید عاقب الحسینی، بابا نظر محمد خان،مولانا شریف مظہری،مولانا مفتی عبدالرؤف اشرفی،مولانا مصباح الحسن ہاشمی،مولانا غوث الدین قاسمی،مولانا شفیق قاسمی، سمیت سبھی مکتب و مسلک کے علماء و ذمہ داران موجود تھے۔ اسکے علاوہ سینئر ایڈوکیٹ عبدالجبار گولہ،عادل سلیمان، سینئر ملی سماجی کارکن حیدر باغبان،مسعود جنید ی واڑی،سید احمد سابق میئر، واحد علی فاتحہ خوانی، عبدالقدیر چونگے سابق کارپوریٹر عبدالرحیم ملاں مظہر عالم خان،امتیاز صدیقی، سابق ڈپٹی میئر سجاد علی اانعامدار،اجمل گولہسابق کارپوریٹر ، اسماعیل بڑے خان، اسلم باجے، شیخ حسین ، افضال محمود، شفیق ہنڈیکار،سعادت حسین سر، عقیل احمد انصاری،رکن الدین،طاہر علی،رفیق احمد،رفیق متے موڑو، قاسم (بابا) متے موڑو، ریاض بیٹکو، علیم احمد مجگوری کے علاوہ کثیر تعداد میں افراد موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!