ضلع بیدر سے

عیدگاہ کمیٹی بیدر کے انتخابات: چُپ کیوں ہیں مذہبی و ملی جماعتوں کے ذمہ داران!

بیدر: 3/مارچ (اے ایس ایم) جناب سیّدشاہ محب اللہ حسینی عرف زبیر حسینی اور شاہ حامد محی الدین قادری کے ایک تحریری پریس نوٹ کے بموجب عیدگاہ محمد آبادبیدر جو خالصاً مذہبی ادارہ ہے جہاں سال میں دو مرتبہ نماز عیدین اداکی جاتی ہیں۔ اب آہستہ آہستہ چند سرمایہ داروں کی سرپرستی میں سیاسی اکھاڑہ بنتے جارہا ہے۔ اہلیان بیدر کو ان دنوں یہ دیکھ کر حیرانی ہورہی ہے کہ عیدگاہ کے لیے جو انتخابی عمل شروع ہوچکا ہے جس کی ممبر سازی کی آخری تاریخ 6/مارچ مقررہے۔ جس سے دیکھنے میں آرہا ہے کہ چند ذی حیثیت لوگ اپنے پیسوں کے بل پر اپنے اپنے حواریوں کے نام اکثریت ثابت کرنے کے لیے فارم بھروا رہے ہیں۔

جس سے آنے والے دنوں میں عیدگاہ بیدر یقینا ایک سیاسی میدان بن جائیگا۔ جہاں ممبران کو اپنے اپنے مقاصد اور صدر نائب صدر و دیگر عہدوں کے لیے استعمال کیا جائیگا۔ کیا یہ کوئی فکر کی بات نہیں ہے۔ کیاجو لوگ دانشور اور قوم وملت کا درد رکھتے ہیں ان کے لیے لمحہ فکر نہیں ہوگا؟ جب ایسے لوگ جن کو منشئے وقف ازروئے شریعت کیا چیز ہے کا علم نہیں ہے شہر کے بااثر ادارے عیدگاہ کے نمائندے بن کرجب ابھرینگے تو ہم سب کے لیے بے انتہا فکربات بن کر ہی رہے گی اور اتنا ہی نہیں یہ لوگ مستقبل میں ایسے فیصلے کرینگے جس سے پوری امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکر ہوگی۔

لہذا تمام اہلیان بیدر اور خاص طور سے بااثر اور دانشور حضرات سے گزارش ہے کہ وہ آگے آئیں اور فوراً عیدگا ہ انتخابی آفیسر سے نمائندگی کرتے ہوئے انتخابات رکوائیں کیونکہ بہت سے ایسی باتیں ہیں جس پر غور کرناہوگا۔ جیسے 1100سوروپئے دے کر ممبر بننا ہوگا اور قطار میں ٹہر کر وقف آفس میں فارم بھرنا ہوگا۔ یہ سب شرائط اس لیے رکھے گئے ہیں تاکہ صرف سرمایہ دار لوگ ہی ممبر بن سکیں۔ 75فیصد سے زائد لوگ شہر میں ایسے ہیں جو قطار میں ٹہر نہیں سکتے اور اس تکلیف دہ عمل کو پسند نہیں کرتے۔یہ تمام مسائل و حقائق صاحب سیف وقلم حضرات کے لیے خاص کر علماء،مشائخین اور شہر بھر میں قدیم برادریاں کے لیے لمحہ فکر ہے۔ فوراً انتخابات کو رکواکر تمام مساجد اور تمام مذہبی تنظیموں ”جماعتوں“ سے نمائندے لئے جائیں تاکہ قدیم تاریخی عیدگاہ بیدر کاتقدس پامال ہونے محفوظ رہے۔

انہوں نے جماعت اہل سنت کرناٹک شاخ بیدر،جماعت اسلامی ہند بیدر، جمعیت العلمائے ہند، بیدر ”دونوں گروپ“جمعیت اہل حدیث، عالمی جمعیت المشائخ، مرکزی تنظیم اہل سنت الجماعت،منہاج القرآن انٹرنیشنل بیدراور رابطہئ ملت بیدر ”جو تمام مذہبی جماعتوں“پر مشتمل ہے سے اپنے موقوف کا اظہار کرنے کا مطالبہ کیا۔ لمحوں نے خطا کی، صدیوں نے سزاپائی کہ مصداق اگر ہم اب بھی چپ رہینگے تو یہ ہماری خاموشی ہم سب کے لیے ذلت ورسوائی کا باعث بنی رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!