زرعی قوانین کے خلاف سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک احتجاج، ملک بھر میں ہونگی مہاپنچایتیں
زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں نے اب اپنی جنگ کو مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر تقریباً 80 دنوں سے سڑکوں پر بیٹھے کسانوں نے اب ملک کے مختلف شہروں میں کسان مہاپنچایت کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ کنیوکت کسان مورچہ نے اس کا اعلان جمعرات کے روز کیا۔
سنیوکت کسان مورچہ نے یہ صاف کر دیا کہ جب تک تینوں زرعی قوانین واپس نہیں ہونگے، وہ اپنی تحریک کو اپس نہیں لینے والے، علاوہ ازیں حکومت کو ایم ایس پی پر قانون بھی بنانا ہوگا۔
زرعی قوانین کے خلاف سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک احتجاج
ادھر پارلیمنٹ میں بھی خلاف حزب اختلاف کی جانب سے زرعی قوانین کا معاملہ زور و شور سے اٹھایا جا رہا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے گزشتہ روز زرعی قوانین اور بے روزگاری پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی تحریک ہے، کسان تو اسے صرف اس کی قیادت کر رہے ہیں، وہ اندھرے میں مشعل دکھانے کا کام کر رہے ہیں۔