کسان 1 انچ پیچھے نہیں ہٹنے والا، کسان آپ کو ہٹا دے گا: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پہلے نمبر پر زرعی قوانین کے کنٹینٹ میں منڈیوں کو ختم کرنا ہے، دوسری بات اس قانون کے کنٹینٹ میں یہ ہے کہ کوئی بھی صنعت کار جتنا چاہے اتنا اناج، پھل اور سبزی اسٹور کر سکتا ہے۔ جمع خوری کو فروغ دینا اس قانون کا مقصد ہے۔ تیسرا کنٹینٹ اس قانون میں یہ ہے کہ جب ایک کسان ہندوستان کے سب سے بڑے صنعت کار کے سامنے جا کر سبزی-اناج کے لیے صحیح قیمت مانگیں گے تو اسے عدالت میں نہیں جانے دیا جائے گا۔‘‘
کسان ایک انچ پیچھے نہیں ہٹنے والا، کسان آپ کو ہٹا دے گا: راہل گاندھی
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں زرعی قوانین کی خامیوں کو شمار کرانے کے بعد کسان تحریک کو حق بجانب ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’’یہ کسانوں کی تحریک نہیں ہے، یہ ملک کی تحریک ہے۔ کسان صرف راستہ دکھا رہا ہے۔ ایک آواز سے پورا ملک ’ہم دو ہمارے دو‘ حکومت کے خلاف اٹھنے جا رہا ہے۔ کسان ایک انچ پیچھے نہیں ہٹنے والا، کسان آپ کو ہٹا دے گا۔ آپ کو قانون واپس لینا ہی ہوگا۔‘‘
راہل گاندھی نے لوک سبھا میں شمار کرائیں زرعی قوانین کی خامیاں
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج لوک سبھا میں زرعی قوانین پر اپنی بات رکھی۔ ایک دن قبل پی ایم مودی نے کہا تھا کہ مظاہرہ کے بارے میں تو لوگ بات کر رہے ہیں لیکن ’کنٹینٹ-انٹینٹ‘ (مواد) پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے۔ اس کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے نئے زرعی قوانین میں موجود خامیاں یکے بعد دیگرے شمار کرانی شروع کر دی۔ انھوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ ظاہر کیا کہ آخر کس طرح تینوں قوانین کسانوں کے خلاف اور کارپوریٹ کے لیے فائدہ مند ہے۔