تازہ خبریں

کسانوں نے ٹھکرائی حکومت کی تجویز، 9ویں دور کی بات چیت بھی ناکام

حکومت اور کسان لیڈران کے مایبن 9ویں دور کی بات چیت دہلی کے وگیان بھون میں جاری رہی۔ بات چیت کا آغاز ہونے کے ساتھ ہی کسانوں نے حکومت کی تجویز کو ایک مرتبہ پھر یکسر مسترد کر دیا۔ کسانوں کو مطالبہ ہے کہ حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لے۔

دوسری طرف سکھ فار جسٹس تنظیم کی جانب سے چیف جسٹس بوبڑے کو خط لکھ کر اپیل کی گئی ہے کہ 26 جنوری کو مجوزہ ٹریکٹر ریلی نکالنے سے کسانوں کو نہ روکا جائے۔

حکومت-کسان لیڈران کی میٹنگ ختم، تین دن بعد پھر ہوگی بات چیت

زرعی قوانین پر دہلی حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین دہلی کے وگیان حکومت میں ہونے والی نویں دور کی بات چیت ختم ہو گئی ہے۔ دونوں فریقین کے مابین اب اگلے دور کی بات چیت 19 جنوری کو ہوگی۔

ہم سپریم کورٹ کی کمیٹی کے سامنے نہیں جائیں گے: راکیش ٹکیت

مودی حکومت اور کسان لیڈروں کے درمیان آج ہوئی میٹنگ کے بعد بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے میڈیا کو بتایا کہ ’’حکومت سے ہماری بات چیت ہو رہی ہے اور ہمارے دو ہی پوائنٹس ہیں۔ تینوں زرعی قوانین واپس لیے جائیں اور ایم ایس پی پر بات کی جائے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم عدالت کی کمیٹی کے پاس نہیں جائیں گے، ہم حکومت سے ہی بات کریں گے۔‘‘ ایک دیگر کسان لیڈر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’آج کی میٹنگ میں بھی کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ نہ زرعی قوانین کی واپسی پر حکومت تیار ہوئی اور نہ ہی ایم ایس پی پر کوئی پیش رفت ہوئی۔ 19 جنوری کو ایک بار پھر سے دونوں فریقین کی ملاقات ہوگی۔‘‘

سپریم کورٹ کہےگا تو ٹریکٹر ریلی واپس لے لیں گے: کسان لیڈر

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کہے گا تو کسان اپنی یوم جمہوریہ والی ٹریکٹر پریڈ کو واپس لے لیں گے۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 26 جنوری کے دن دہلی کی سڑکوں پر ٹریکٹر پریڈ نکالنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ کسانوں نے دہلی کی سرحدوں سے لال قلعہ تک پریڈ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!